06 جولائی ، 2023
لاہور: استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے سربراہ جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی۔
پولیس ذرائع کے مطابق عالمگیر ترین نے پستول سے اپنے سر میں گولی مارلی۔ عالمگیر ترین معروف بزنس مین اور پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کی ٹیم ملتان سلطانز کے مالک اور منیجنگ ڈائریکٹر تھے۔
عالمگیر ترین کی لاش کےقریب سےملنے والی تحریر کا متن سامنے آگیا ہے جس کے مطابق عالمگیر ترین نے خودکشی کی وجہ اپنی بیماری بتائی ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ ’میں اپنی زندگی سے پیار کرتا ہوں، 6 مہینے پہلے تک میری زندگی اطمینان بخش تھی، مجھے جِلدی بیماری ہے جس کی وجہ سے مستقل اسٹیرائڈز لینا پڑتی ہیں، چہرےکی جِلدی بیماری کےعلاج کے باعث چہرے کی بائیں جلد کو نقصان ہواہے، مجھے کوئی فائدہ نہیں ہو رہا تھا، چہرےکی جِلد کونقصان پہنچ رہا تھا۔‘
خط میں مزید لکھا گیا کہ ’جلدی بیماری سے آنکھیں متاثر ہوئیں جس کے باعث پڑھنا تک بند کر دیا، کمر درد کے باعث رات کو نیندکی گولیاں تک کھانی پڑیں، بھرپور زندگی گزاری ہے، ڈاکٹروں کے چکر نہیں لگانا چاہتا۔‘
تحریر کے متن کے مطابق انہوں نے اپنے بھائی جہانگیر ترین کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’جہانگیر ! میرے نوکر عالم کا خیال رکھنا، میرے ملازم نے ساری زندگی خدمت کی اس کو پولیس پر یشان نہ کرے۔‘
دوسری جانب ان کے قریبی دوستوں کا کہنا ہے انہیں عالمگیر ترین کی بیماری کا علم نہیں۔
عالمگیر ترین غیر شادی شدہ تھے، ان کے دوستوں کے مطابق عالمگیر ترین کی عمر 63 سال تھی، ان کی منگنی ہوئی تھی اور وہ دسمبر میں شادی کرنے جا رہے تھے۔
ملتان سلطانز کی جانب سے ٹوئٹرپر پوسٹ میں عالمگیر ترین کی موت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے اور مداحوں سے درخواست کی گئی ہےکہ وہ ترین فیملی کی پرائیویسی کا خیال رکھیں۔
ابتدائی تفتیش کےمطابق عالمگیر ترین نے دائیں کنپٹی پر ایک گولی چلائی، پوسٹ مارٹم کے بعد میت گھر منتقل کردی گئی، لاش کے پاس سے ملنے والی پستول اور تحریری نوٹ کو فارنزگ کے لیے بھجوادیا گيا ہے۔
پولیس کے مطابق دن 10بجے عالمگیر ترین کا ملازم گلبرگ میں ان کے اپارٹمنٹ پہنچا تو وہ کمرے میں خون میں لت پت مردہ پائے گئے اور دائیں طرف ایک پسٹل پڑا ہوا تھا۔ اس نے جہانگیر ترین اور پولیس کو فوری اطلاع دی، پولیس اور فارنزک ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور شواہد اکٹھے کر لیے۔
پولیس کے مطابق عالمگیر ترین کی لاش کے قریب سے ان کے ہاتھ سے لکھاہوا ایک خط بھی ملا ہے جس میں انھوں نے خود کشی کی وجہ بیماری لکھی ہے۔
عالمگیر ترین کی موت کی اطلاع جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور جہانگیر ترین ، ان کے عزیر و اقارب سمیت سیاسی شخصیات علیم خان ،عون چوہدری وغیرہ بھی وہاں پہنچ گئے۔
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق عالمگیر ترین کی موت خودکشی کا واقعہ ہی معلوم ہوتی ہے۔
ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق عالمگیر ترین کی موت سر میں گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی گولی سر کے دائیں طرف لگی، پولیس نے پسٹل اور عالمگیر ترین کا لکھا خط فارنزک کےلیے بھجوا دیا ہے، عالمگیرترین کی میت ورثا کے حوالے کر دی گئی ہے۔ ان کی نماز جنازہ آج لاہور میں ادا کی جائے گی۔