Time 08 جولائی ، 2023
پاکستان

الیکشن کی ضمانت دیں پھر پروگرام کی حمایت کرینگے: چیئرمین پی ٹی آئی کی آئی ایم ایف کو شرط

چیئرمین پی ٹی آئی نے آئی ایم وفد سے سوال کیا کہ آپ اس بات کی کیا ضمانت دیتے ہیں کہ ملک میں انتخابات وقت پرہوں گے؟ فوٹو فائل
 چیئرمین پی ٹی آئی نے آئی ایم وفد سے سوال کیا کہ آپ اس بات کی کیا ضمانت دیتے ہیں کہ ملک میں انتخابات وقت پرہوں گے؟ فوٹو فائل

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے  عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کی حمایت کے بدلے آئی ایم ایف سے پاکستان میں وقت پر انتخابات کی ضمانت مانگ لی،  آئی ایم ایف نے ضمانت دینے سے انکار کردیا  اور کہا کسی ملک کے معاملات میں ایک حد سے زیادہ دخل اندازی نہیں کرسکتے۔

آئی ایم ایف ٹیم کے زمان پارک میں ہوئے مذاکرات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے رکھی گئی شرط سامنے آگئیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سے اسٹینڈبائی ایگریمنٹ کی حمایت کے بدلے بروقت الیکشن کی ضمانت مانگی۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے آئی ایم وفد سے سوال کیا کہ آپ اس بات کی کیا ضمانت دیتے ہیں کہ ملک میں انتخابات وقت پرہوں گے؟ جس پر آئی ایم ایف کی ٹیم نے جواب دیا کہ پروگرام اسی طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ الیکشن وقت پر ہوں مگر ضمانت نہیں دے سکتے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف چیف ناتھن پورٹر کی سربراہی میں مذاکرات کرنے والی ٹیم نے بتایا کہ 9 ماہ کے اسٹینڈ بائی پروگرام میں ایک ارب ڈالر پی ڈی ایم حکومت، ایک ارب ڈالر نگران حکومت اور ایک ارب ڈالر الیکشن کے بعد بننے والی اگلی حکومت کو ملیں گے مگر اس کے باوجود آئی ایم ایف الیکشن وقت پر ہونے کی ضمانت نہیں دے سکتا اور نہ ہی ا یک حد سے زیادہ سیاسی معاملات میں دخل اندازی کر سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کے ڈائریکٹرز 12 جولائی کی میٹنگ میں اپنا نقطہ نظر رکھیں گے، ایگزیکٹو بورڈ کا پاکستان کی سیاسی معاملات سے متعلق موقف کیا ہو گا؟ اس حوالے سے پیشگوئی نہیں کر سکتے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز آئی ایم ایف وفد نے عمران خان کی رہائشگاہ پر ان سے ملاقات کی تھی جس کا مقصد آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان ہونے والے معاہدے کے حوالے سے سیاسی حمایت حاصل کرنا تھا۔

مزید خبریں :