12 جولائی ، 2023
آسٹریلیا اور برطانیہ کے وزرائےاعظم کی ملاقات میں ایشیز سیریز کا رنگ چھا گیا۔
آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البنیز اور برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کے درمیان ملاقات نیٹو سمٹ کے دوران لیتھونیا میں ہوئی، ملاقات میں دونوں سربراہان نے خوشگوار انداز میں کرکٹ پر گفتگو کی۔
آسٹریلوی وزیراعظم نے پہلےکارڈ پیش کیا جس پر آسٹریلیا کی ایشیز میں دو ایک کی برتری لکھا ہواتھا دوسری جانب برطانیہ کے وزیراعظم نے مارک ووڈاور کرس ووکس کی تیسرا ٹیسٹ جیتنے کے جشن منانے والی تصویر پیش کی۔
وزیر اعظم انتھونی البنیز نے جانی بیئراسٹو کے متنازعہ آؤٹ کی تصویر دی، اس موقع پر دونوں وزرائے اعظم کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البنیز نے گراؤنڈ پر کریز کا نشان لگانے کا انداز اپناتے ہوئے کہا کہ میں آپ سے تھوڑا سا زیادہ متحرک ہوں جس پر برطانوی وزیر اعظم نے جواب دیا سوری میں اپنے ساتھ سینڈپیپر نہیں لایا۔
مزید برآں برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے آسٹریلیا کے 2018 کے بال ٹیمپرنگ کیس کے حوالے سے بات کی ۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جونی بیئر اسٹو کے متنازعہ آؤٹ پر بھی دونوں وزرائے اعظم نے اپنی اپنی ٹیم کی حمایت کی تھی۔
آسٹریلوی کھلاڑیوں نے بیئرسٹو کو کیسے آؤٹ کیا تھا ؟
آسٹریلوی کرکٹرز نے اپنی دھوکا دہی کی روایت کو قائم رکھا اور انگلینڈ کے خلاف میچ میں بھی اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کرنا ضروری نہیں سمجھا۔
آسٹریلیا نے انگلینڈ کو دوسرے ٹیسٹ میں 43 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 2-0 کی برتری حاصل کی تھی۔
آسٹریلیا کی جیت میں جونی بیئرسٹو کا رن آؤٹ اہم رہا، جب جونی بیئرسٹو گیند مس ہونے کے بعد کریز سے باہر نکلے تو کینگرو وکٹ کیپر الیکس کیری نے گیند کو اسٹمپس پر مار کر اپیل کی تھی۔
چونکہ جونی بیئرسٹو کریز پر بیٹ رکھ کر آگے نہیں بڑھے تھے اسی لیے امپائر نے انہیں آؤٹ قرار دے دیا۔
اس وکٹ کے بعد انگلش کراؤڈ نے کینگروز کھلاڑیوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور اسے اسپرٹ آف کرکٹ کے منافی قرار دیا تھا۔