12 جولائی ، 2023
سوشل میڈیا پر مختلف ایپلی کیشنزکے ذریعے آن لائن قرض کی پیشکش کرنے والی کمپنیزکےگٹھ جوڑنے راولپنڈی میں ایک شہری کی جان لے لی، یہ کمپنیاں سادہ لوح شہریوں کو اپنے جال میں کس طرح پھنسا کر لاکھوں روپے بٹور لیتی ہیں۔
راولپنڈی کے علاقے چاکرہ کا محمود مسعود 6 ماہ قبل بےروزگار ہوا تو گھریلو اخراجات پورے کرنے کے لیے ایک آن لائن کمپنی سے 13 ہزار قرض لیا، مقررہ تاریخ تک رقم ادا نہ کر پایا تو کمپنی نے ایک ہفتے بعد سود کے ساتھ 50 ہزار روپے کا مطالبہ کر دیا۔
ایک آن لائن کمپنی کا قرض اتارنے کے لیے محمد مسعود نے دوسری آن لائن کمپنی سے 22 ہزار روپے مزید قرض لے لیا اور پھر آن لائن کمپنیوں کے گٹھ جوڑ کے باعث 6 ماہ بعد مسعود سے 7 لاکھ روپے مانگ لیے گئے۔
بھائی محمود مسعود کا کہنا ہے کہ محمد مسعود نے قرض اتارنے کے لیے دوستوں اور رشتہ داروں سے مزید قرض لیا لیکن آن لائن کمپنیوں کا قرض نہ اتار پایا، کمپنی کے نمائندوں نے جب گھر کی خواتین کی تصاویر اور موبائل سے حاصل شدہ ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکی دی تو محمد مسعود نے شدید ذہنی دباؤ میں آکر گلے میں پھندا ڈال کر خود کشی کرلی۔
خودکشی سے قبل محمد مسعود نے اپنی بیوہ کو ایک آڈیو پیغام بھی چھوڑا جو سامنے آ گیا ہے۔
محمود مسعود اپنے آڈیو پیغام میں کہہ رہے ہیں کہ نا میں اچھا بیٹا بن سکا اور نا اچھا شوہر، میں نے بہت سارے لوگوں کے سود کے پیسے دینے ہیں، ان لوگوں نے میرا جینا حرام کر رکھا ہے اسی لیے میں آپ سے کہہ رہا تھا کہ گھر فروخت کر دیں، آپ نے کہا نہیں گھر مت فروخت کیجیے گا تو میرے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں تھا۔
اپنے آڈیو پیغام میں متوفی محمود مسعود کہہ رہے ہیں کہ مجھے معاف کر دینا اور میرا موبائل کم از کم ایک ماہ تک بند رکھنا اور بعد میں سمیں نکال کر فون منیب کو دے دینا، میں بہت معذرت خواہ ہوں مجھے معاف کر دینا۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ سوشل میڈیا پر آن لائن لون کی پیشکش کرنے والوں کی بڑی اکثریت فراڈ کے سوا کچھ نہیں، شہری اس قسم کے حربوں سے محتاط رہیں۔