Time 15 جولائی ، 2023
کاروبار

آئی ایم ایف ڈیل کے بعد پاکستان کو ایک سال میں پہلی بار ایل این جی شپمنٹ کی پیشکش

گزشتہ ماہ پاکستان تقریباً ایک سال میں اپنی پہلی کوشش میں اسپاٹ مارکیٹ سے ایل این جی حاصل کرنے میں ناکام رہا__فوٹو: فائل
گزشتہ ماہ پاکستان تقریباً ایک سال میں اپنی پہلی کوشش میں اسپاٹ مارکیٹ سے ایل این جی حاصل کرنے میں ناکام رہا__فوٹو: فائل

پا کستان کو ایک سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مائع قدرتی گیس (ایل این جی) فروخت کی ایک پیشکش مو صول ہوگئی۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 3 بلین ڈالر قرض ملنے کی حتمی منظوری ملنے کے صرف دو دن بعد ہی بحران سے متاثرہ ملک کی مائع قدرتی گیس خریدنے کی درخواست کو ایک سال سے زائد عرصے میں پہلی بار کسی سپلائر کی جانب سے جواب موصول ہوا ہے۔

گزشتہ ماہ پاکستان تقریباً ایک سال میں اپنی پہلی کوشش میں اسپاٹ مارکیٹ سے ایل این جی حاصل کرنے میں ناکام رہا کیونکہ بظاہر کہیں بھی سپلائر معاشی تنگی کے شکار ملک کی پیشکش میں دلچسپی نہیں رکھتا۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق  تاجروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل) کی اکتوبر سے دسمبر کے لیے 6 کھیپوں کی خریداری کی بولی بند ہوگئی ہے اور کسی کمپنی نے پیشکش کا جواب نہیں دیا۔

تاہم اب تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق، ٹریفیگورا (Trafigura)گروپ نے جنوری سے فروری کے دوران پاکستان کو  دو ایل این جی شپمنٹس کی پیشکش کی ہے، اس سے قبل بھی پاکستان ایل این جی خریدنے کی کوشش کرتا رہا تاہم کوئی کامیابی نہیں مل رہی تھی۔

پاکستان کو ایل این جی کی خریداری کیلئے مہنگی بولیاں موصول

اس کے علاوہ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل) کے مطابق پاکستان نے 3 ایل این جی کارگوز کے لیے بولیاں طلب کی تھیں، بولیاں جمع کرانے کی آخری تاریخ 14 جولائی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایل ایل کو 3 سے 4 جنوری 2024 کی سپلائی کے لیے 23.47 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی بولی موصول ہوئی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ 28 سے 29 جنوری کے لیے کوئی بولی موصول نہیں ہوئی جب کہ 23 سے 24 فروری کی سپلائی کے لیے 22.47 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی بولی آئی۔

ذرائع کے مطابق بولیاں قبول یا مسترد کرنے کا فیصلہ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کا بورڈ کرے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی قطر سے منگوائے گئے ایل این جی کارگوز پاکستان پہنچے تھے جس کے بعد ملک میں جاری گیس بحران کسی حد تک ختم ہو گیا تھا۔

مزید خبریں :