23 جولائی ، 2023
کلاؤڈ برسٹ،گلئیشرز کے پگھلنے اور بارشوں نے کشمیر، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال پیدا کر دی۔
طوفانی بارشوں سے دریاؤں میں شدید طغیانی آگئی ہے، آزاد کشمیر کی وادی نیلم کے نالہ تہجیاں میں سیلابی ریلے سے ایک مسجد سمیت چار مکانات پانی میں بہہ گئے، علاقے میں بجلی اور انٹرنیٹ کی سروسز شدید متاثر ہے۔
بارشوں کے باعث دریائے چترال میں بھی شدید طغیانی آ گئی ہے، اپر چترال میں ایک کلومیٹر طویل سڑک دریا برد، کئی علاقوں میں آپس میں زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔
وادی کیلاش رمبور کی سڑک بھی شدید بارش اور سیلاب کےباعث دو دن سے بند ہے جبکہ دیامر میں بٹوگاہ کے مقام پر برساتی نالے میں سیلابی ریلا آنے سے رابطہ پل، پن چکیاں، باغات اور زرعی اراضی کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
بلوچستان کے مختلف شہروں میں بھی طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی، واشک، بسیمہ اور پتک میں سیلاب کی تباہ کاریاں، سیلابی ریلے بازار اور شہری آبادی میں داخل ہوگئے، درجنوں دکانیں اور گھر زیر آب آگئے۔
بلوچستان کے ضلع بولان میں پنجرہ پل کے اردگرد بارش کا پانی جمع ہونے سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، پتک میں متعدد گھر، دکانیں اور دیواریں ہوٹل گر گئے، لسبیلہ میں پورالی ندی میں طغیانی آگئی ہے جبکہ لاکھڑا کے علاقے چانکارہ میں متعدد گوٹھ سیلابی پانی کی زد میں آگئے۔
ادھر سندھ کے ضلع دادو میں کیر تھر پہاڑی سلسلوں میں موسلا دھار بارش سے متعدد رابطہ سڑکیں زیر آب آگئیں جبکہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی موسلادھار بارش سے سڑکیں اور شاہراہیں زیرِ آب آگئیں۔