فیکٹ چیک: مہمند ڈیم اگلے برس نہیں بلکہ 2026-27ء تک مکمل ہوگا

مکمل ہونے کے بعد مہمند ڈیم 800 میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا

سوشل میڈیا صارفین نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ شمال مغربی پاکستان میں زیرِتعمیر مہمند ڈیم پر کام مکمل ہونے کے قریب ہے اوریہ اگلے سال سے نیشنل گرڈ کو بجلی کی فراہمی شروع کر دے گا۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

13 جون کو ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ”عمران خان کے عظیم کارناموں میں سے ایک شاندار کارنامہ ۔ مہمند ڈیم ۔ ماشاءاللہ کام آخری مرحلے میں داخل آئندہ سال 1700 میگاواٹ سستی بجلی سسٹم میں داخل ہوگی۔“

ٹوئٹر صارف نےمزید لکھا کہ”میڈیا یہ آپ کو نہیں بتائے گا ۔ “

اس ٹویٹ کو اب تک 890 سے زائد مرتبہ ری ٹویٹ اور 1ہزار سے زائد مرتبہ لائک کیا جا چکا ہے۔

21 جون کو ایک اور فیس بک صارف نے ایسا ہی دعویٰ شیئر کیا۔

اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو 173 مرتبہ شیئر کیا گیا ۔

اسی طرح کے دعویٰ کو دیگر ٹویٹر اور فیس بک صارفین نے بھی یہاں، یہاں اور  یہاں شیئر کیاہے۔

حقیقت

حکام نے تصدیق کی ہے کہ مہمند ڈیم کی تعمیر ابھی جاری ہے اور توقع ہے کہ یہ 2026ء یا 2027ء تک مکمل ہو جائے گا۔

جیو فیکٹ چیک نے اس دعویٰ کی سچائی کی تصدیق کے لیے پاکستان میں پانی اور بجلی کے وسائل کی دیکھ بھال کرنےوالے سرکاری ادارے واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے پبلک ریلیشنز ڈویژن سے رابطہ کیا۔

واپڈا نے جیو فیکٹ چیک کے ساتھ ایک سرکاری دستاویز کے ساتھ ساتھ مہمند ڈیم سائٹ کی حالیہ تصاویر بھی شیئر کیں۔

دستاویز کے مطابق مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر مئی 2019ء میں کام شروع ہوا تھا۔ یہ ڈیم خیبر پختونخوا کے ضلع مہمند میں دریائے سوات پر بنایا جا رہا ہے۔

دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈیم کے لیے 12 مقامات پر تعمیراتی کام جاری ہے اور واپڈا ”2026-27 ءتک اسے مکمل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔“ منصوبے کا منظور شدہ پی سی-ون 309اعشاریہ 56ارب روپےہے اور اسے 26 اپریل 2018ء کو منظور کیا گیا تھا۔

دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مکمل ہونے کے بعدڈیم 800 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا۔

واپڈا کی طرف سے جیو فیکٹ چیک کے ساتھ شیئر کی گئی مہمند ڈیم سائٹ پر جاری تعمیرات کی حالیہ تصویر
 واپڈا کی طرف سے جیو فیکٹ چیک کے ساتھ شیئر کی گئی مہمند ڈیم سائٹ پر جاری تعمیرات کی حالیہ تصویر

اپنی تحقیقات کے دوران امیج ریورس سرچ انجن کا استعمال کرتے ہوئے جیو فیکٹ چیک کو معلوم ہوا کہ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان کے دعوؤں کے ساتھ جو تصویر شیئر کی جا رہی ہے وہ بھی مہمند ڈیم کی نہیں بلکہ وہ امریکہ میں واقع ہوور ڈیم کی ہے۔

اضافی رپورٹنگ:فیاض حسین

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔