Time 25 جولائی ، 2023
جرائم

اسلام آباد: 14 سالہ ملازمہ پر سول جج کی اہلیہ کے مبینہ تشدد کے واقعہ کا مقدمہ درج

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

اسلام آباد میں گھریلو ملازمہ پر سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ سومیہ کے مبینہ تشدد کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

 ذرائع کے مطابق مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ ہمک میں کمسن ملازمہ کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ 

مقدمے میں کہا گیا ہے کہ14 سالہ رضوانہ 10 ہزار ماہانہ تنخواہ پر 6 ماہ سے سول جج عاصم حفیظ کے گھر ملازمہ تھی، بچی سے ملاقات کیلئے آنے پر معلوم ہوا کہ وہ حبس بے جا میں بدترین تشدد کا شکار ہے۔

درج مقدمے  کے مطابق سول جج کی اہلیہ کے تشدد سے بچی کا دانت، ناک بازو اور پسلیاں ٹوٹی ہوئی ہیں، سومیہ نے بچی کو ڈنڈوں اور چمچوں سے تشدد کیا،سلاخوں سے کمر پر گہرے زخم کیے جبکہ سول جج کی اہلیہ مبینہ طور پر بچی کا گلہ دباتی رہی جس کے واضح نشان موجود ہیں۔

اس سے قبل متاثرہ بچی کے والدین کا کہنا تھا کہ 14 سالہ بیٹی کو مختار نامی شخص کے ذریعے 6 ماہ قبل سول جج عاصم حفیظ کے گھر ملازمت کے لیے بھیجا تھا، بیٹی کو سول جج اسلام آباد کی اہلیہ نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا، بیٹی کے سارے جسم پر تشدد سے زخموں کے نشانات واضح موجود ہیں۔

والدین کا کہنا تھا کہ جج کی اہلیہ نے زیور چوری کا الزام لگا کر بیٹ سے بچی پر تشدد کیا، بچی کی حالت خراب ہونے پر جج کی اہلیہ اسے والدہ کے سپرد کرکے چلی گئی، بچی کو تشویشناک حالت میں سرگودھا سے لاہور منتقل کر دیا گیا ہے۔

بچی نے گملوں سے مٹی کھائی جس سے اسکی اسکن خراب ہوئی: سول جج

فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں تعینات سول جج عاصم حفیظ کا اس حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بچی رضوانہ ہمارے گھر ملازمہ تھی، بچی نے ایک ماہ قبل گملوں سے مٹی کھائی جس کی وجہ سے اس کی اسکن خراب ہو گئی۔

سول جج عاصم حفیظ کا کہنا تھا کہ میں نے گوجرانوالہ کے ڈاکٹر سے بچی کی بیماری کی تشخیص کروا کر دوا لگا دی تھی، بچی اسکن ٹھیک ہونے کے کچھ دن بعد زخم کو چھیل دیتی تھی، مجھے بچی کے سر میں موجود چوٹوں کا علم نہیں ہے کیونکہ بچی سر پر اسکارف باندھتی تھی۔

عاصم حفیظ کے مطابق اہلیہ نے بتایا کہ بچی کام نہیں کرتی تو میں نے کہا اسے اس کے گھر چھوڑ آؤ، میری اہلیہ ڈرائیور کے ہمراہ بچی کو سرگودھا اس کے والدین کے پاس چھوڑ آئی تھیں۔

سول جج کا کہنا ہے بچی ہمیں کہتی تھی کہ اگر میں واپس گئی تو میری والدہ مجھے ماریں گی، بچی گھر جانا نہیں چاہتی تھی لیکن ہم اس کو چھوڑ آئے، لاہور جا رہا ہوں بچی کو وہیں ریفر کیا گیا ہے، چاہتا ہوں بچی جلد صحتیاب ہو جائے۔

مزید خبریں :