25 جولائی ، 2023
صنعت کاروں اور تاجروں نے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے نئے نرخوں پر نہ فیکٹریاں چلیں گی اور نہ ایکسپورٹ آرڈر پورے کر سکیں گے ایسے میں دکانیں اور فیکٹریاں بند کرکے چابیاں حکومت کے حوالے کردیتے ہیں۔
لاہور چیمبر آف کامرس کے نائب صدر عدنان بٹ اور صنعت کار محمد خالد نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں ایک بار پھر ساڑھے 7 روپے فی یونٹ اضافہ کردیا گیا ہے، گھریلو، کمرشل اور صنعتی یونٹ اوسطاً 50 روپے تک جا پہنچا ہے، آئی ایم ایف نے اخراجات اور لاسز کم کرنے کا مطالبہ کیا، حکومت نے بجلی کی قیمت بڑھا کر جان چھڑالی اور صنعت و تجارت سے دشمنی کی گئی۔
صنعت کاروں کا کہنا تھا کہ بجلی معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے اور متبادل سستے وسائل سے بجلی پیدا کی جائے، آئے روز بجلی کی قیمت بڑھانے سے بے روز گاڑی اور مہنگائی کا مزید طوفان آئے گا۔
صنعت کاروں نے مزید کہا کہ ملک میں معاشی پہیہ پہلے ہی رکا ہوا ہے، اب بجلی مہنگی ہونے کی وجہ سے ایکسپورٹ کے مزید آرڈرز لینے بند کر دیے ہیں، بہت جلد ہم سڑکوں پر آ کر ملک گیر احتجاج کی کال دیں گے۔