25 جولائی ، 2023
ماحول دوست غذاؤں کا استعمال کینسر، امراض قلب، ہائی بلڈ پریشر اور ایسے ہی متعدد دائمی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم کر دیتا ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ہارورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ نباتاتی غذاؤں جیسے اناج، پھلوں، سبزیوں اور گریوں کا زیادہ استعمال کینسر، امراض قلب اور دیگر دائمی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ 25 فیصد تک کم کر دیتا ہے۔
اس تحقیق میں ایک لاکھ سے زائد افراد کی غذائی عادات اور صحت کا جائزہ 1986 سے 2018 تک لیا گیا۔
اس عرصے کے دوران 47 ہزار افراد مختلف امراض کے باعث چل بسے۔
تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا کہ مخصوص غذاؤں کا زیادہ استعمال دائمی امراض جیسے امراض قلب، ذیابیطس، ہارٹ اٹیک، آنتوں کے کینسر اور فالج کا خطرہ کم کرتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ اس طرح کی غذاؤں کا استعمال جسمانی صحت بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ماحولیات کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق پھلوں، سبزیوں، اناج اور گریوں کا زیادہ استعمال کینسر یا امراض قلب سے موت کا خطرہ 15 فیصد تک کم کر دیتا ہے جبکہ دماغی تنزلی کے امراض سے موت کا امکان 20 فیصد کم ہو جاتا ہے اور نظام تنفس کے امراض سے موت کا خطرہ 50 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ انہوں نے نباتاتی غذاؤں کے حوالے سے ماضی میں ہونے والے تحقیقی کام کو مدنظر رکھ کر تحقیق کو آگے بڑھایا تھا۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اس طرح کی غذاؤں کا استعمال عام ہونے سے صحت اور ماحولیات دونوں پر مثبت اثرات مرتب ہو سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے تصدیق ہوتی ہے کہ ماحول دوست غذا کا زیادہ استعمال مختلف امراض سے متاثر ہونے اور موت کا خطرہ کم کرتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج امریکن سوسائٹی فار نیوٹریشن کے سالانہ اجلاس کے موقع پر پیش کیے گئے۔