خیبر : تھانہ علی مسجد کی حدود میں خود کش دھماکا، ایڈیشنل ایس ایچ او شہید

خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے جمرود میں تھانہ علی مسجد کی حدود میں دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں ایڈیشنل ایس ایچ او عدنان آفریدی شہید ہوگئے۔

جمرود خود کش دھماکے میں 2  پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے جنہیں پشاور منتقل کردیا گیا ہے، زخمی پولیس اہلکارحیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں داخل ہیں جہاں ان کی حالت تسلی بخش ہے۔

ڈی پی او خیبر سلیم عباس کا کہنا ہے کہ پولیس کو دو مشکوک افراد کے موجود ہونے کی اطلاع ملی تھی، ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

تلاشی کے دوران خودکش حملہ آور بھاگ کر مسجد میں چھپ گیا تھا— فوٹو : محمد سجاد
تلاشی کے دوران خودکش حملہ آور بھاگ کر مسجد میں چھپ گیا تھا— فوٹو : محمد سجاد

کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) پشاور اشفاق انور نے واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ دھماکے کی جگہ سے پہلے ایک مشکوک شخص کو گرفتار کیا گیا تھا، مشکوک شخص کی اطلاع پر شہید ہونے والے ایڈیشنل ایس ایچ او نے پاس ہی موجود شخص کو تلاشی کیلئے آواز دی لیکن وہ شخص تلاشی دینے کے بجائے مسجد کی جانب بھاگا، ایڈیشنل ایس ایچ او خودکش حملہ آور کے پیچھےبھاگے اور اسی دوران حملہ آور نے خود کودھماکےسے اڑا لیا، ایڈیشنل ایس ایچ او خودکش دھماکے میں شہید ہوگئے۔

آئی جی خیبر پختونخوا  پولیس اختر حیات خان کے مطابق دھماکا تھانہ علی مسجد کی حدود میں دو سرکا کے علاقے میں مسجد کے اندر ہوا، تلاشی کے دوران خودکش حملہ آور بھاگ کر مسجد میں چھپ گیا تھا۔

آئی جی کے مطابق ایڈیشنل ایس ایچ او عدنان آفریدی نے حملہ آور کو  پکڑنے کیلئے اس کا تعاقب کیا اور جیسے ہی وہ مسجد کے پاس پہنچے تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔ دھماکے میں تھانہ علی مسجد کے ایڈیشنل ایس ایچ او عدنان آفریدی موقع پر ہی شہید ہوگئے جبکہ دھماکے سے مسجد کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ 

دھماکے میں 8 سے 10 کلو بارودی مواد استعمال ہوا، بم ڈسپوزل یونٹ

خیبر مسجد میں خود کش دھماکے کی رپورٹ بم ڈسپوزل یونٹ نے تیار کرلی، دھماکے میں 8  سے 10 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

بم ڈسپوزل یونٹ کا کہنا ہے دھماکے کے مقام سے خودکش جیکٹ کے ٹکڑے اور  بال بیئرنگ ملے، بم ڈسپوزل یونٹ نے دھماکے کی جگہ سے اہم  شواہد اکھٹے کرلیے ہیں۔

مزید خبریں :