Time 25 جولائی ، 2023
دنیا

پاکستان آکر شادی کرنے والی بھارتی لڑکی انجو کا شوہر انٹرویو کے دوران آبدیدہ

میری بیوی نے جانے سے پہلے مجھے بتایا کہ وہ جے پور میں اپنی سہیلی سے ملنے جا رہی ہے: اروند کمار— فوٹو: اسکرین گریب
میری بیوی نے جانے سے پہلے مجھے بتایا کہ وہ جے پور میں اپنی سہیلی سے ملنے جا رہی ہے: اروند کمار— فوٹو: اسکرین گریب

پاکستان آکر نصر اللہ نامی شخص سے شادی کرنے والی بھارتی خاتون انجو کے شوہر اروند کمار  نے بھارتی میڈیا سےگفتگو میں کہا ہے کہ اسے انجو نے سہیلی سے ملنے جانے کا بتایا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اروند کمار نے کہا کہ میری بیوی نے جانے سے پہلے مجھے بتایا کہ وہ  جے پور  میں اپنی سہیلی سے ملنے جا رہی ہے، مجھے کل رات وائس کال میں بیوی نے کہا  کہ میں لاہور میں ہوں، مجھےنہیں معلوم وہ لاہور کیوں گئی، ویزہ اور دیگر سامان کیسے حاصل کیا۔

اروند نے بتایا کہ میں عام طور پر اپنی بیوی کا فون یا اس کے میسجز چیک نہیں کرتا، میری بیوی کےکیس کو سیما حیدر کےکیس سےنہیں جوڑا جاسکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’اس نےکہا دو سےتین دن میں آجائےگی،میں نےپولیس میں رپورٹ نہیں کرائی، ایسا پہلی بار ہوا کہ وہ مجھے بتائے بنا کہیں گئی، یہ دھوکا ہے، بیوی کے واپس آنے پر  بچےاس کے ساتھ رہنے نہ رہنےکا فیصلہ کریں گے، انجو کے والدین کو  بلاکر ہم مل کرفیصلہ کریں گے کہ مزیدکیا اقدامات کیےجائیں، حکومت سے اپیل ہے کہ اس کے  پاس تمام قانونی دستاویزات ہیں تو واپس آنے دیا جائے۔ اس دوران اروند جذباتی ہوگئے اور ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔

خیال رہے کہ بھارت سے آئی خاتون انجو نے دیر  بالا میں پاکستانی نوجوان نصر اللہ سے نکاح کرلیا ہے۔

مالاکنڈ ڈویژن کے ڈی آئی جی ناصر محمود ستی نے انجو اور نصراللہ کے نکاح کی تصدیق کی اور بتایا کہ بھارتی خاتون نے اسلام قبول کرکےاپنا نام فاطمہ رکھ لیا ہے۔

ڈی آئی جی مالا کنڈ کے مطابق دونوں کا نکاح ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں ہوا جس کے بعد بھارتی خاتون کو پولیس کی نگرانی میں عدالت سےگھر منتقل کردیا گیا۔

خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ اپنی مرضی سے دوست نصر اللہ کے پاس آئی ہوں، یہاں کے لوگ بہت مہمان نواز ہیں اور علاقہ بہت خوبصورت ہے۔

دوسری جانب خاتون نے پہلی بار ویڈیو بیان بھی جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ’قانونی طریقے سے پاکستان آئی ہوں، یہاں خود کو محفوظ سمجھتی ہوں، میڈیا والے میرے بچوں اور رشتے داروں کو پریشان نہ کریں، جو بات کرنی ہے مجھ سے کریں، قانونی طریقے سے پلاننگ کے ساتھ پاکستان آئی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ’جیسے پاکستان پہنچی تھی ویسے ہی واپس بھارت 2،3 دن میں جا رہی ہوں۔‘

بھارتی خاتون انجو نے عدالت میں اپنا بیان حلفی بھی جمع کرادیا ہے جس میں انجو کا کہنا ہے کہ میرا سابق نام انجو تھا اور میرا تعلق عیسائی مذہب سے تھا، میں نے خوشی اور اپنی مرضی سے دین اسلام قبول کیا ہے۔

بیان حلفی میں انجو نے مؤقف اختیار کرتے ہوئےبتایا ہے کہ کسی کی جانب سے زبردستی نہیں، میں نصراللہ کو پسند کرتی ہوں، نصراللہ کے لیے ہی بھارت سے پاکستان آئی ہوں، 10 تولہ سونا حق مہر رکھا گیا ہے، نصراللہ میرا شرعی اور قانونی شوہر ہے۔

مزید خبریں :