25 جولائی ، 2023
ڈنمارک میں ایک ہفتے کے دوران قرآن پاک کی بےحرمتی کا تیسرا واقعہ پیش آیا ہے جہاں کوپن ہیگن میں عراقی سفارت خانے کے بعد مصر اور ترکیے کے سفارت خانوں کے سامنے قرآن پاک کی بےحرمتی کی گئی۔
عراق، مصر اور ترکیے نے واقعے پر شدید احتجاج کیا ہے اور یورپی ممالک سے نام نہاد آزادی اظہار اور نفرت انگیز مظاہرے کے حق پر فوری نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس راسموسن نے عراقی ہم منصب فواد حسین سے ٹیلی فون پر بات کر کے اسلام مخالف واقعات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ کچھ افراد کے کیے گئے شرمناک اعمال کی حکومت کی جانب سےبار بار مذمت کی گئی ہے۔
اسلام مخالف سماجی کارکنوں نے پچھلے ہفتے اور گذشتہ روز عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کی بےحرمتی کی تھی۔ گذشتہ ماہ سویڈن میں بھی قرآن پاک کی بےحرمتی کے دو واقعات ہو چکے ہیں۔
مصر نے سویڈن کے ناظم الامور کو طلب کر کے قرآن پاک کی بےحرمتی کے بار بار واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے افسوس ناک قرار دیا جبکہ عراق اور ترکیے نے بھی سویڈن، ڈنمارک میں اسلام مخالف نفرت انگیز واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔
ڈنمارک حکومت نے قرآن پاک کی بےحرمتی والے واقعات کو اشتعال انگیز اور شرمناک عمل قرار دیا ہے لیکن ساتھ ہی عدم تشدد پر مبنی مظاہرے روکنے کے معاملے میں حکومت کی بے بسی ظاہر کی ہے۔