Time 30 جولائی ، 2023
پاکستان

یہ جہاد نہیں دہشتگردی اور ریاست پر حملہ ہے: حافظ حمداللہ کا باجوڑ دھماکے پر ردعمل

باجوڑ کے صدر مقام خار میں جمعیت علمائے اسلام کے ورکرز کنونشن میں ہونے والے دھماکے میں اب تک 40 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے— فوٹو:فائل
 باجوڑ کے صدر مقام خار میں جمعیت علمائے اسلام کے ورکرز کنونشن میں ہونے والے دھماکے میں اب تک 40 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے— فوٹو:فائل

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ترجمان اور جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حمداللہ نے باجوڑ میں ورکرز کنونشن میں ہونے والے دھماکے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

جیو نیوز سے گفتگو میں حافظ حمد اللہ کا کہنا تھاکہ یہ جہاد نہیں دہشتگردی اور ریاست پر حملہ ہے۔

انہوں نے بتایاکہ باجوڑ کے ورکرز کنونشن میں مجھےبھی شریک ہونا تھا لیکن آخری لمحات میں میرا جلسے میں شرکت کا پروگرام منسوخ ہوا۔

ان کا کہناتھاکہ باجوڑ جلسے پر حملے کی فوری تحقیقات ریاست کی ذمہ داری ہے، کارکنوں کا مقدس خون اسلام وملک دشمن قوتوں کو ہضم نہیں ہوگا، پرتشدد واقعات کا مقصد جمعیت علمائے اسلام کو پرامن اور آئینی جدوجہد کی راہ سے ہٹانا ہے۔

حافظ حمد اللہ نے کہا کہ یہ جمعیت علمائے اسلام پر نہیں جمہوریت پر حملہ ہے، اس کا جواب آئندہ انتخابات میں دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ باجوڑ کے صدر مقام خار میں جمعیت علمائے اسلام کے ورکرز کنونشن میں ہونے والے دھماکے میں اب تک 40 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 150 سے زائد ہے۔

مزید خبریں :