31 جولائی ، 2023
توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کا 342 کا بیان ریکارڈ کرنے کا مرحلہ ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں 342 کا بیان ریکارڈ کرنے کا معاملہ ملتوی کرنے کی درخواست پر سماعت سیشن کورٹ اسلام آباد میں ہوئی۔
دوران سماعت وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ دو کیس منتقلی اور 5 اپیلیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التوا ہیں، مام درخواستوں اور اپیلوں کا مقصد سیشن عدالت میں حکم امتناع مانگنا ہے، سپریم کورٹ سے اسٹے مانگی گئی لیکن استدعا مسترد کر دی گئی، ہر دائر درخواست کے ساتھ اسٹے کی استدعا ہے لیکن قانون سب کے لیے یکساں ہے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 342 کا بیان ریکارڈ کرانے کا معاملہ ملتوی کرنے کی درخواست پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال کے مطابق سیشن عدالت ٹرائل جاری رکھ سکتی ہے، ابھی ٹرائل جاری ہے، فیصلہ جاری نہیں ہوا، ٹرائل جاری رکھنے سے نہیں روکا جا سکتا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل کا کہنا تھا فرد جرم عائد ہونے پر آج پہلی بار اعتراض سیشن عدالت میں اٹھایا، یہ ہائیکورٹ جائیں اور مطمئن کریں کہ فرد جرم غلط عائد کی گئی، چیئرمین پی ٹی آئی نے تو خود الیکشن کمیشن میں اپنے اثاثہ جات درج کروائے۔
سیشن جج ہمایوں دلاور نے ریمارکس دیے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو صرف مایوس کیا، ایسی درخواستوں کا مقصد ٹرائل کو تاخیر کا شکار بنانا ہے۔
جج ہمایوں دلاور کا کہنا تھا چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء کے مطابق غیر جانبداری سے ٹرائل نہیں چل رہا لیکن چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی سیشن عدالت پر اعتماد کا اظہار نہیں کیا، چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق عاشورہ کی چھٹیوں کے باعث 342 کا بیان نہیں بنایا جا سکا۔
فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کے وکلاء کو 342 کے بیان قلمبند کروانے کے لیے کافی وقت دیا گیا، آج تیسرا دن 342 کا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا نے 342 کے بیان کی سماعت ملتوی کرنےکی درخواست دائر کی۔
عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 342 کا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔