02 اگست ، 2023
پشاور: خیبر پختونخوا پولیس دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن فورس بن گئی ہے جس کے سیکڑوں جوان و افسران شہید ہوچکے ہیں۔
جیو نیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق سال 1970 سے 2006 تک صوبے بھر میں 369 پولیس افسران اور اہلکار شہید ہوئے جب کہ سال2007 سے 2023 تک 1603 پولیس اہلکار دہشتگردی کا شکار ہوئے ۔
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں مجموعی طور پر 1982 پولیس اہلکاران و افسران دہشتگردی کا نشانہ بن کر شہادت کے مرتبے پر فائز ہوچکے ہیں۔
مجموعی طور پر 1982 پولیس اہلکاران و افسران دہشتگردی کا نشانہ بنے
دستاویز کے مطابق پشاور میں سب سے زیادہ 358 پولیس افسران اور اہلکار شہید ہوئے، ڈیرہ اسماعیل خان میں221 ، بنوں میں 211 پولیس اہلکاروں کی شہادت ہوئی جب کہ سوات میں 136، مردان میں 126 اور کوہاٹ میں 106 پولیس اہلکار شہید ہوئے۔
دستاویزات کے مطابق سال 2009 کے دوران سب سے زیادہ 209 پولیس افسران اور اہلکار شہید ہوئے جب کہ رواں سال صوبے بھر میں اب تک 137 پولیس اہلکار دہشتگردی کا شکار ہوئے ہیں۔
سال 2018 میں سب سے کم 30 پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے، دہشت گردی کا نشانہ بننے والے پولیس افسران میں 2 ایڈیشنل آئی جی اور 2 ڈی آئی جیز بھی شامل ہیں۔