03 اگست ، 2023
سول جج کے گھر پر دوران ملازمت مبینہ تشدد کا شکار ہونے والی کمسن ملازمہ رضوانہ نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے مالک انہیں بہت مارتے تھے اور تیزاب بھی پلاتے تھے۔
اسلام آباد میں گھریلو تشدد کا شکار بچی گزشتہ کئی روز سے لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے اور بچی کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سمیت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق بھی نوٹس لے چکی ہے۔
آج مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز نے جنرل اسپتال جا کر گھریلو تشدد کا شکار بچی رضوانہ کی عیادت کی اور ڈاکٹرز سے ان کی صحت کے بارے میں بھی پوچھا۔
مریم نواز نے اسپتال میں بچی کی عیادت کی تو بچی رضوانہ نے بتایا کہ اسے بہت مارتے تھے اور زہر بھی پلاتے تھے، جس پر مریم نواز نے پوچھا کہ آپ نے اس بارے میں اپنے والدین یا کسی اور کو نہیں بتایا، بچی کا اس پر کہنا تھا نہیں بتایا کیونکہ وہ بہت مارتے تھے، چہرے پر زخموں سے متعلق بچی رضوانہ کا کہنا تھا یہ بھی تیزاب کے نشانات ہیں۔
اس موقع پر مریم نواز کا کہنا تھا آج میرا مقصد اس ظلم کو سامنے لانا تھا، جتنے بھی ارباب اختیار ہیں چاہے وہ وفاقی حکومت ہے یا صوبائی حکومت، اعلیٰ عدلیہ ہے یا نچلی سطح کی عدالتیں، مجرم چاہے جتنا بھی طاقتور ہے اسے قانون کے شکنجے میں لانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل بچی رضوانہ کے والدین نے بھی خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ان کی بچی کو زہر بھی دیا گیا ہے جس پر ڈاکٹرز نے بچی کے نمونے لیکر ٹیسٹ کے لیے بھیج دیے تھے۔