30 جولائی ، 2023
لاہور: تشدد کا شکار ہو کر لاہور میں زیر علاج گھریلو ملازمہ رضوانہ کے والدین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کی بیٹی کو زہر بھی دیا گیا۔
تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ گزشتہ 6 روز سے لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے۔
پرنسپل پوسٹ گریجویٹ کالج پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر نے رضوانہ کے اہلخانہ سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ بچی رضوانہ کے لیے اگلے 48 گھنٹے اہم ہیں۔
چیسٹ اسپیشلسٹ ڈاکٹر عرفان کا کہنا ہے کہ آکسیجن میں کمی کے باعث رضوانہ کی برونکو اسکوپی مکمل کر لی گئی ہے، رضوانہ کے ایک پھیپھڑے میں انفیکشن اور دوسرے میں خون کے کلاٹ (لوتھڑے) تھے، رضوانہ کے پھیپھڑے کی انفکیشن اور خون کے کلاٹ کا علاج کر دیا ہے۔
ڈاکٹرعرفان کے مطابق رضوانہ کے خون میں انفیکشن ہے جو پورے جسم کو متاثر کر رہا ہے، رضوانہ بہت زیادہ کمزور ہو چکی ہے۔
دوسری جانب متاثرہ بچی کے والدین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کی بیٹی کو زہر بھی دیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر کا کہنا ہے زہر سے متعلق رضوانہ کے نمونے ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری بھجوا دیے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور وفاقی وزیر برائے ماحولیات شیری رحمان نے بھی بچی پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بچی کو فوری انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔