03 اگست ، 2023
نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ گزشتہ سال ایک سرنگ میں کریک آنے کے بعد سے مسلسل بند ہے، جس کی وجہ سے نیشنل گرڈ14ماہ بعدبھی سستی بجلی سےمحروم ہے۔
پاور پروجیکٹ کی بندش اورخرابی کےذمے داروں کاتاحال تعین نہیں ہوسکا، حکام کا دعویٰ ہےکہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ رواں ماہ پیداوار شروع کردے گا۔
ذرائع کے مطابق نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ آزادکشمیر میں اپریل2018ءمیں تعمیر کیا گیا تھا تاہم اس کی ایک سرنگ میں گزشتہ سال کریک آ گئے تھے، وزیراعظم نےبھی فنی خرابی کا نوٹس لیا تھاتاہم 14ماہ بعد بھی نہ صرف فنی خرابی دُور نہیں ہوسکی بلکہ پاور پروجیکٹ کی بندش اور خرابی کےذمے داروں کا تعین تک نہیں ہوسکا۔
پراجیکٹ کی بندش سےقومی خزانے کو اربوں روپےکے نقصان کا سامنا ہے۔ ان ذرائع نے مزید بتایاکہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی پیداواری صلاحیت 969 میگاواٹ ہے، پراجیکٹ میں آنے والی فنی خرابی دور کرکے اسے چلانےکی ڈیڈلائن جولائی تھی تاہم اب حکام نے دعویٰ کیا ہےکہ پروجیکٹ رواں ماہ پیداوار شروع کردے گا۔