Time 04 اگست ، 2023
پاکستان

توشہ خانہ کیس قابل سماعت ہونے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور ہی توشہ خانہ کیس کی سماعت کریں گے: اسلام آباد ہائیکورٹ۔ فوٹو فائل
 ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور ہی توشہ خانہ کیس کی سماعت کریں گے: اسلام آباد ہائیکورٹ۔ فوٹو فائل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے توشہ خانہ کیس سے متعلق دائر 8 اپیلوں پر فیصلہ سنا دیا ہے جس میں توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا کیس قابل سماعت قرار دینے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا ہے کہ سیشن کورٹ فریقین کو دوبارہ سن کر کیس کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ کرے، ٹرائل کورٹ درخواست پر فیصلہ کرتے وقت پٹیشن میں اٹھائے گئے نکات کا بھی جواب دے۔

اس کے علاوہ عدالت نے توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کر دی اور کہا کہ اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں کہ صرف ٹھوس وجوہات اورشواہد پرکیس ٹرانسفر کیاجائے جبکہ عدالت نے گواہوں کی فہرست مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواست پر نوٹس جاری کر دیے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور ہی توشہ خانہ کیس کی سماعت کریں گے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے وکیل کے مطابق کیس حتمی دلائل کے لیے مقرر ہے، درخواست گزاریقینی بنائیں کہ ٹرائل کورٹ جب بھی حتمی دلائل طلب کرے وہ دلائل دیں۔

عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں لکھا کہ جج کو سوشل میڈیا پر مبینہ پوسٹس کے  الزام پر کیس سے علیحدہ ہونے کاکہا گیا، جج پر تعصب کے الزام پرکیس ٹرانسفرکرنے کی درخواست دی گئی جو ٹرائل کورٹ نے مسترد کی، ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاورنے خود سے منسوب سوشل میڈیا پوسٹ سے انکارکیا، تمام افراد سے انکوائری کی جائے جنہوں نے جج سے متعلقہ پوسٹس بغیر تصدیق جج کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ وہ غیرضروری جلدبازی کے باعث فیئرٹرائل کا حق متاثرہونے پرکیس ٹرانسفرکرانا چاہتے ہیں جبکہ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ جج سے منسوب سوشل میڈیا پوسٹس جعلی ہیں، الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہاکہ ایسا عدالت کو بدنام اورعدلیہ کے وقارکو ٹھیس پہنچانے کے لیے کیا گیا۔

عدالت نے ایف آئی اے کو جج سے منسوب سوشل میڈیا پوسٹس کی تحقیقات کر کے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس سے متعلق 8 درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

مزید خبریں :