توشہ خانہ کیس: زمان پارک میں عمران خان کی گرفتاری کے وقت کیا ہوا؟

پولیس نے عمران خان کو گھر کے اندر جاکر گرفتار کیا، اس دوران پولیس کی ایک گاڑی اندر گئی اور باقی کیڈ باہر ہی موجود رہا: ذرائع/ فائل فوٹو
پولیس نے عمران خان کو گھر کے اندر جاکر گرفتار کیا، اس دوران پولیس کی ایک گاڑی اندر گئی اور باقی کیڈ باہر ہی موجود رہا: ذرائع/ فائل فوٹو

لاہور: توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے احکامات کے بعد پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو ان کے گھر کے اندر سے ہی گرفتار کیا۔

ذرائع کے مطابق پولیس کی سکیورٹی ٹیم عمران خان کے وارنٹ لے کر ان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچی جہاں حکام نے عمران خان کے سکیورٹی افسران کوبتایا کہ چیئرمین تحریک انصاف کے وارنٹ گرفتاری آگئے ہیں جس پر انہیں گرفتار کرنا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے عمران خان کو گھر کے اندر جاکر گرفتار کیا، اس دوران پولیس کی ایک گاڑی اندر گئی اور باقی کیڈ باہر ہی موجود رہا۔

ذرائع کے مطابق پولیس افسران اور عمران خان کے درمیان کچھ دیر بات چیت ہوئی جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی نے گرفتاری کے وقت کوئی مزاحمت نہیں کی، ان کو گھر سے اندر سے ہی گاڑی میں بٹھایا گیا اور پولیس براستہ ٹھوکر نیاز بیگ انہیں لے کر موٹروے سے اسلام آباد روانہ ہوئی۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ عمران خان کو جب گرفتار کیا گیا تو پولیس کی بھاری نفری کو دھرم پورہ، جیل روڈ اور مال روڈ پر تعینات کیا گیا تھا جب کہ زمان پارک کے راستے بھی بند تھے، اس دوران کوئی بھی شخص زمان پارک میں داخل نہیں ہوسکتا تھا۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ گرفتاری کے وقت عمران خان کے انتہائی قریبی ساتھی ان کے ساتھ تھے جنہوں نے نمائندہ جیونیوز کے رابطہ کرنے پر’یس‘ لکھ کر عمران خان کی گرفتاری کی تصدیق کی۔

ذرائع کے مطابق گرفتاری کے وقت چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بھی موجود تھیں، اس دوران 11 کے قریب عمران خان کے ذاتی گارڈز بھی موجود تھے لیکن اس دوران کوئی مزاحمت دیکھنے میں نہیں آئی۔


مزید خبریں :