06 اگست ، 2023
امریکی جریدے بلوم برگ نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی حکومت انتخابات نئی مردم شماری کے نتائج کی بنیاد پر کرانا چاہتی ہے، ملک کےعام انتخابات اگلے سال تک مؤخر ہوسکتے ہیں۔
امریکی جریدے کے مطابق نئی مردم شماری کے مطابق گزشتہ 6 سالوں میں پاکستان کی آبادی میں 16 فیصد اضافہ ہوا ہے، الیکشن کمیشن کو نئے ووٹرز کو شامل کر کے حلقہ بندیوں کی نئی لسٹیں بنانی ہوں گی۔
الیکشن کمیشن کے سابق سیکریٹری کنور دلشاد نے پاکستانی چینل کو بتایا کہ نئی حلقہ بندیوں کے کام کی وجہ سے انتخابات اگلے سال کی 15 فروری سے پہلے ہونا ممکن نظر نہیں آتا۔
دوسری جانب پاکستان الیکشن کمیشن کے ترجمان نے اس معاملے میں فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے اجلاس میں نئی مردم شماری کی متفقہ طور پر منظوری دے دی گئی ہے۔
اس حوالے سے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے تمام 8 ارکان نے مردم شماری کی متفقہ منظوری دی۔
وزیر قانون نے مزید کہا کہ حلقہ بندیوں کا کام 120 دن میں ہونا ہے، قومی اسمبلی میں تمام صوبوں کی نشستوں کا حصہ وہی رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 51 کے تحت عام انتخابات شائع کی گئی مردم شماری کے مطابق ہوں گے۔