رضوانہ تشدد کیس: بچی کو والدہ کے حوالے کرنے کی فوٹیج سامنے آگئی

14 سالہ کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ کو بس اڈے پر اس والدہ کے حوالے کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی۔

یہ ویڈیو 23 جولائی کی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہےکہ رضوانہ کو بس اڈے پر والدہ کے سپرد کیا گیا، کافی دیر تک بچی گاڑی میں بیٹھی رہتی ہے اور مشکل سے اٹھتی ہے۔

رضوانہ گاڑی سے سہارا لے کر مشکل سے اترتی دیکھی جاسکتی ہے،  ویڈیو میں بس اڈے پر رضوانہ کو لنگڑا کر چلتے دیکھا جاسکتا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا گیا کہ بچی بینچ پر بھی سہارا لے کر بیٹھتی ہے،  ماں کے پاس آنے کے بعد بچی لیٹی دکھائی دے رہی ہے جب کہ بچی کی والدہ کے کہنے پر بس کو بینچ کے قریب لایا گیا۔

سی سی ٹی وی ویڈیو میں دیکھاجاسکتا ہے بچی کو اٹھاکربس میں بٹھایاگیا۔

ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

عدالت نے کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ پر تشدد کیس میں نامزد سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ سومیہ عاصم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

ملزمہ سومیہ عدالت میں روپڑی

اسلام آباد کی عدالت میں سماعت کے دوران سومیہ عاصم کمرہ عدالت میں رونے لگیں اور کہا کہ میرا جتنا میڈیا ٹرائل ہوا ہے مجھے خود کشی کرلینی چاہیے۔

جج کے بلانے پر ملزمہ سومیہ عاصم نے روسٹرم پرآکر کہا کہ میں ہر طرح کی تفتیش میں شامل ہونے کے لیے تیارہوں، مجھے رات کو شامل تفتیش کیاگیا، مجھے رات ساڑھے 11 بجے تک دماغی ٹارچر کیاگیا، میں3 بچوں کی ماں ہوں، مجھ سے اچھا سلوک نہیں کیا جارہا، مجھے گھر لے کر گئے ہیں، کیمرے لگے ہیں، فوٹیجز نکلوا لیں، مجھے وومن اسٹیشن رات 12 بجے لے کر گئے، میں ہر طرح کا تعاون کرنے کو تیار ہوں ۔

مزید خبریں :