Time 08 اگست ، 2023
پاکستان

آئی ایم ایف نے ہمارے ہاتھ باندھ دیےکہ کسی شعبےکو سبسڈی نہیں دینا: وزیراعظم

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہےکہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی شرائط بہت سخت ہیں، آئی ایم ایف نے ہمارے ہاتھ باندھ دیےکہ کسی شعبےکو سبسڈی نہیں دیں گے، مافیا کی وجہ سے ملک میں ساری بجلی تیل سے ہی بنتی ہے، شمسی توانائی سے اہم منصوبہ کوئی نہیں ہوسکتا۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج ملک کو سستی بجلی کی ضرورت ہے، سستی بجلی کے بغیر صنعت اور  زراعت میں ترقی نہیں ہوسکتی، سستی بجلی مہیا کرنا کسی بھی حکومت کا فرض اول ہے، میں نے اور حکومت نے شمسی توانائی کے لیے بے پناہ کوششیں کی ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرائط بڑی کڑی اور سخت ہیں، اس میں کوئی شک نہیں، اگر آئی ایم ایف کا پروگرام نہ ہوتا تو خدانخواستہ پاکستان ڈیفالٹ کر جاتا، ملک ڈیفالٹ کرجاتا تو زندگی بچانے کی ادویات کے لیے لوگ مارے مارے پھرتے، پیٹرول پمپوں پر قطاریں لگی ہوتیں، صنعتیں بند ہوجاتیں، لوگ بے روزگار ہوجاتے، ایل سیز نہ کھلتیں،کوئی ملک تجارت نہ کرتا، افراتفری مچ جاتی اور تباہ کن حالات ہوتے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تیل کےکارٹیل کے جادو کی وجہ سے ملک میں ساری بجلی تیل سے ہی بنتی ہے، آج تیل سے مہنگی ترین بجلی پیدا ہوتی ہے، تیل سے پیدا ہونے والی بجلی کی قیمت 50 روپے فی یونٹ ہے، 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو کم داموں پربجلی دی جاتی ہے تاکہ بوجھ نہ پڑے،  آئی ایم ایف نے ہمارے ہاتھ باندھ دیےکہ آپ کسی شعبےکو سبسڈی نہیں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ شمسی توانائی سے اہم منصوبہ کوئی نہیں ہوسکتا، فیصلہ کیا ہےکہ سولر ٹیوب ویل پر منتقلی پرکسان صرف 33 فیصد دےگا، وفاقی اور صوبائی حکومت سولر ٹیوب ویل پرمنتقلی کے لیے 33 ،33 فیصد ادا کریں گی، پاکستان میں شمسی توانائی، پانی اور  ہوا سے بجلی پیدا کرنے کی بڑی صلاحیت ہے، تھرکول پر توجہ نہیں دی گئی اور  اربوں روپےکا کوئلہ درآمدکرایا گیا، ملک میں ڈیمز  نہ بننا سیاسی قیادتوں اور فوجی آمریتوں کی ناکامی ہے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ کل صدر کو لکھ بھیجوں گا کہ اسمبلی کو تحلیل کر دیا جائے، اگلی حکومت جو بھی آئے، عوام اور خدا سے وعدہ کرے کہ دن رات محنت کرکے کشکول توڑیں گے اور  پاکستان کو عظیم بنائیں گے، اگر  نواز شریف کو موقع ملا تو ہم زرعی انقلاب لے کر آئیں گے، غربت کاخاتمہ کریں گے اور قرض سےجان چھڑائیں گے۔

مزید خبریں :