Time 09 اگست ، 2023
پاکستان

نگران وزیراعظم کیلئے اپوزیشن لیڈر سےکل ملوں گا، ہمارے پاس مشاورت کیلئے3 دن ہیں: وزیراعظم

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہےکہ نگران وزیراعظم کے لیے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے کل ملوں گا، آئین کی رو سے ہمارے پاس مشاورت کے لیے 3 دن ہیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس سے الوداعی خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ابتدا میں چیلنجز تھے، مشکلات سامنے آئیں، پچھلی حکومت کی ناکامیوں کا بوجھ ہم پر آن پڑا، سیلاب نے صوبہ سندھ ، بلوچستان اور کے پی کے بعض حصوں کو نقصان پہنچایا۔

 وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف سے کیےگئے معاہدے کو  تار  تار کردیا گیا، خارجہ  محاذ  پر اس حکومت نے ہمارے دوست ممالک اور  برادر ممالک کے ساتھ تعلقات کو مجروح کیا، چین جیسے دوست کے خلاف پراپیگنڈا کیا گیا جس کی وجہ سے پاکستان اور چین کے تعلقات میں ضعف آیا،گزشتہ فاشسٹ حکومت نے اپوزیشن کو دیوار سے لگادیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ سائفر کے جھوٹ اور ڈرامے نے جلتی پر تیل کا کام کیا، دوست ممالک کے ساتھ جو رویہ روا  رکھاگیا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، قرض لے لے کر پوری دنیا کے آگے ہماری گردن کو جھکا دی گئی، پاکستان کے انتہائی اہم داخلی معاملات پر اس طرح اس حکومت نے اقدامات کیےکہ جس سے ملک میں بدترین فضا پیدا ہوئی، ایک زہریلا پراپیگنڈا کیاگیا۔

 اقتدار سنبھالا تو سر منڈاتے ہی اولے پڑے: وزیراعظم 

انہوں نےکہا کہ  سوائے ایک دو کو چھوڑ کر سب کو چور اور ڈاکو کہا گیا، ہم نے اقتدار سنبھالا تو سر منڈاتے ہی اولے پڑے، اس حکومت کے دور میں گندم کی پیداوار میں کمی ہوئی، اربوں ڈالر خرچ کرکے باہر سے گندم منگوانا پڑی، پہلے چینی کو ایکسپورٹ کیا گیا پھر امپورٹ کیا گیا،  اربوں ڈالر پاکستان کے اس طرح دریا برد کیےگئے،اس زمانے میں روپےکی قدر  ڈالر کے مقابلے میں نیچے جا رہی تھی، پوری اپوزیشن کو دیوار سے لگانےکی کوشش کی گئی۔

کسی کی سزا پر مٹھائی بانٹنےکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: وزیراعظم

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ  آج 16 مہینوں میں حکومت نے کسی سیاسی مخالف کو ناجائز تنگ نہیں کیا، سیاسی مخالف کو ناجائز تنگ کرنا نہ ہمارا کبھی شیوہ تھا نہ ہے اور نہ ہوگا، ایک پارٹی کے لیڈر کو سزا ملی ہمیں اس پر خوشی نہیں ہے،کسی کی سزا  پر مٹھائی بانٹنےکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

وزیراعظم نےکہا کہ دہشت گردی میں اس ملک نے بڑی قیمت ادا کی ہے، سب سے زیادہ اس قربانی میں صوبہ کے پی ، بلوچستان ، سندھ اور  پنجاب نے حصہ ڈالا، سیاسی اکابرین بچے شہید ہوئے، 80 ہزار  پاکستانیوں نے جام شہادت نوش کیا، یہ معمولی بات نہیں۔

انہوں نے کہا کہ  9 مئی کا غدر ریاست، فوج اور فوج کے سپہ سالار عاصم منیرکے خلاف سازش تھی، دوست نما دشمن کا ایک جتھہ تھا جس نے پاکستان میں غدر  مچایا، یہ پاکستان کی فوج کے خلاف بغاوت تھی،  یہ پاک فوج کے سپہ سالار کے خلاف بغاوت تھی، بڑے بڑے وزیراعظم اس ملک میں آئے، ان کا جوڈیشل مرڈر بھی ہوا، جلاوطن بھی کیا گیا، یہاں بڑے بڑے حادثے ہوئے،کیا کسی نے حساس ادارے کا ایک گملہ بھی توڑا؟

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مخلوط حکومت میں شامل تمام پارٹیز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اپوزیشن لیڈر، چیئرمین پی اے سی اور تمام پارٹیز کے قابل احترام ارکان کا شکرگزار ہوں، آج رات صدر مملکت کو اس ایوان کی تحلیل کی سمری بھیج دوں گا، حکومت کی مدت پوری ہونے پر اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتا ہوں۔

مزید خبریں :