جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی نئی تصویر نے سائنسدانوں کے ذہن گھما دیے

یہ وہ تصویر ہے / فوٹو بشکریہ ناسا/ یورپین اسپیس ایجنسی
یہ وہ تصویر ہے / فوٹو بشکریہ ناسا/ یورپین اسپیس ایجنسی

جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کائنات کی تخلیق کے بارے میں سوالات کے جواب فراہم کرنے میں مدد فراہم کر رہی ہے۔

مگر اس کی نئی تصویر نے سائنسدانوں کے ذہن گھما دیے ہیں۔

یورپین اسپیس ایجنسی کی جانب سے کچھ عرصے پہلے جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی ایک تصویر جاری کی گئی تھی۔

یہ تصویر زمین سے 1470 نوری برسوں کے فاصلے پر واقع ستاروں کے ایک جھرمٹ Vela کی تھی۔

اس تصویر میں ستاروں کے اجتماع کے قریب وہ مادہ موجود ہے جو ستاروں کا حصہ بن رہا ہے۔

مگر ان ستاروں کے پیچھے پس منظر میں ایک ایسی چیز چھپی تھی جس نے سائنسدانوں کو سر کھجانے پر مجبور کر دیا۔

اس تصویر میں ایک بہت بڑا کائناتی سوالیہ نشان نظر آرہا ہے۔

جیمز ویب کی تصویر میں موجود سوالیہ نشان / فوٹو بشکریہ ناسا/ یورپین اسپیس ایجنسی
جیمز ویب کی تصویر میں موجود سوالیہ نشان / فوٹو بشکریہ ناسا/ یورپین اسپیس ایجنسی

یہ ابھی واضح نہیں کہ سوالیہ نشان جیسی یہ چیز کیا ہے، مگر سائنسدانوں نے اس کی رنگت اور ساخت کو دیکھ کر کچھ خیالات پیش کیے ہیں۔

جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کو سنبھالنے والی ٹیم نے بتایا کہ یہ ممکنہ طور پر ایک بہت دور واقع کہکشاں ہو سکتی ہے یا ہو سکتا ہے کہ یہ کہکشاؤں کے آپس میں ملنے کا عمل ہو جس کے باعث سوالیہ نشان جیسی شکل بن گئی۔

ٹیم کے مطابق تصویر میں سرخ رنگ کے خلائی اجسام سے عندیہ ملتا ہے کہ سوالیہ نشان جو بھی ہو، یہ بہت دور ہے۔

ماہرین نے کہا کہ ممکنہ طور پر پہلی بار ہم نے اس ساخت کی کوئی چیز دیکھی ہے اور اس کی نشاندہی کے لیے مزید تحقیقی کام کرنا ہوگا۔

مزید خبریں :