13 اگست ، 2023
دنیا بھر میں لوگ اچھی تنخواہوں والی ملازمت کے حصول کے لیے بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
درحقیقت وہ اس مقصد کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں یہاں تک کہ اپنے ملک چھوڑ کر دیگر مقامات میں منتقل ہو جاتے ہیں۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ایک ملازمت ایسی ہے جس میں سال بھر میں محض 2 بار بلب بدلنے کا کام کرنا پڑتا ہے اور اس کے عوض 40 ہزار ڈالرز سالانہ (ایک کروڑ 15 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) تنخواہ ملتی ہے۔
جی ہاں واقعی امریکی ریاست ساؤتھ ڈکوٹا میں ایک شخص کو ہر 6 ماہ میں ایک بار بلب تبدیل کرنے پر 20 ہزار ڈالرز ملتے ہیں۔
مگر یہ بلب کسی گھر یا دفتر پر نہیں بدلنا ہوتا بلکہ اس کے لیے کیون اسکمڈٹ نامی شخص کو 1500 فٹ بلند کمیونیکیشن ٹاور پر چڑھنا پڑتا ہے۔
یہ ایک کمپنی کے لیے ان کی ملازمت کا حصہ ہے اور ہر بار چڑھنے کا معاوضہ 20 ہزار ڈالرز ہوتا ہے۔
کیون اسکمڈٹ کی چند سال پہلے کمیونیکیشن ٹاور کے اوپر بلب بدلنے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔
وہ ویڈیو ڈرون کے ذریعے بنائی گئی تھی اور اس حوالے سے کیون اسکمڈٹ نے ایک پرانے انٹرویو میں بتایا تھا کہ 'مجھے توقع نہیں تھی کہ ویڈیو اتنی زیادہ وائرل ہوگی'۔
انہوں نے کہا کہ وہ تو اپنے معمول کا کام کرنے کے لیے ٹاور پر چڑھے تھے جو وہ متعدد برسوں سے کر رہے ہیں۔
درحقیقت صرف بلب تبدیل کرنا ہی ان کا کام نہیں بلکہ وہ ہر بار ٹاور کی دیگر مشینری کا جائزہ بھی لیتے ہیں۔
مگر بلب بدلنے کا مقصد بہت اہم ہے۔
اس بلب کو اس لیے لگایا جاتا ہے تاکہ وہاں سے گزرنے والے طیاروں کو علم ہو سکے کہ یہاں ایک ٹاور ہے اور کسی حادثے یا نقصان سے بچنا ممکن ہو جائے۔
ایک زمانے میں کیون اسکمڈٹ ایک دن میں 8 ٹاورز پر چڑھ کر اپنا کام کرتے تھے مگر اب ان کا کام آسان ہو گیا ہے۔
ان کی ویڈیو ایک دفتری ساتھی نے فضائی فوٹوگرافی کے لیے معروف ایک ادارے کے لیے تیار کی تھی۔
کیون اسکمڈٹ کے مطابق وہ گزرے برسوں کے دوران درجنوں امریکی ریاستوں کے سیکڑوں ٹاورز کے اوپر چڑھ چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 'میرے چند دوست تو یہ جان کر دنگ رہ جاتے ہیں کیونکہ وہ تو اپنے گھر کی چھت پر جانے سے بھی ڈرتے ہیں'۔
انہیں 1500 فٹ بلند ٹاور کے اوپر چڑھنے میں 2 گھنٹے لگتے ہیں اور وہاں وہ سرخ روشنی فلیش کرنے والے بلب کو تبدیل کرتے ہیں۔
کیون اسکمڈٹ نے بتایا کہ انہیں اپنا کام بہت پسند ہے کیونکہ وہاں سے دنیا بہتر طریقے سے نظر آتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہر بار ٹاور کے اوپر چڑھ کر میں ایک سیلفی لیتا ہوں اور اسے اپنی بیوی کو بھیجتا ہوں'۔