سال میں 2 بار اس جگہ جانے پر اس شخص کو ایک کروڑ روپے سے زیادہ کیوں دیے جاتے ہیں؟

اس شخص ہر 6 ماہ بعد اتنی بلندی پر بلب تبدیل کرنا ہوتا ہے / فوٹو بشکریہ Prairie aerial
اس شخص ہر 6 ماہ بعد اتنی بلندی پر بلب تبدیل کرنا ہوتا ہے / فوٹو بشکریہ Prairie aerial

دنیا بھر میں لوگ اچھی تنخواہوں والی ملازمت کے حصول کے لیے بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

درحقیقت وہ اس مقصد کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں یہاں تک کہ اپنے ملک چھوڑ کر دیگر مقامات میں منتقل ہو جاتے ہیں۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ایک ملازمت ایسی ہے جس میں سال بھر میں محض 2 بار بلب بدلنے کا کام کرنا پڑتا ہے اور اس کے عوض 40 ہزار ڈالرز سالانہ (ایک کروڑ 15 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) تنخواہ ملتی ہے۔

جی ہاں واقعی امریکی ریاست ساؤتھ ڈکوٹا میں ایک شخص کو ہر 6 ماہ میں ایک بار بلب تبدیل کرنے پر 20 ہزار ڈالرز ملتے ہیں۔

مگر یہ بلب کسی گھر یا دفتر پر نہیں بدلنا ہوتا بلکہ اس کے لیے کیون اسکمڈٹ نامی شخص کو 1500 فٹ بلند کمیونیکیشن ٹاور پر چڑھنا پڑتا ہے۔

کیون اسکمڈٹ بلب تبدیل کر رہے ہیں / فوٹو بشکریہ Prairie aerial
کیون اسکمڈٹ بلب تبدیل کر رہے ہیں / فوٹو بشکریہ Prairie aerial

یہ ایک کمپنی کے لیے ان کی ملازمت کا حصہ ہے اور ہر بار چڑھنے کا معاوضہ 20 ہزار ڈالرز ہوتا ہے۔

کیون اسکمڈٹ کی چند سال پہلے کمیونیکیشن ٹاور کے اوپر بلب بدلنے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔

وہ ویڈیو ڈرون کے ذریعے بنائی گئی تھی اور اس حوالے سے کیون اسکمڈٹ نے ایک پرانے انٹرویو میں بتایا تھا کہ 'مجھے توقع نہیں تھی کہ ویڈیو اتنی زیادہ وائرل ہوگی'۔

وہ بلب تبدیل کرنے کے ساتھ دیگر مشینری کا جائزہ بھی لیتے ہیں / فوٹو بشکریہ Prairie aerial
وہ بلب تبدیل کرنے کے ساتھ دیگر مشینری کا جائزہ بھی لیتے ہیں / فوٹو بشکریہ Prairie aerial

انہوں نے کہا کہ وہ تو اپنے معمول کا کام کرنے کے لیے ٹاور پر چڑھے تھے جو وہ متعدد برسوں سے کر رہے ہیں۔

تو وہ ہر 6 ماہ بعد یہ کام کیوں کرتے ہیں؟

درحقیقت صرف بلب تبدیل کرنا ہی ان کا کام نہیں بلکہ وہ ہر بار ٹاور کی دیگر مشینری کا جائزہ بھی لیتے ہیں۔

مگر بلب بدلنے کا مقصد بہت اہم ہے۔

اس بلب کو اس لیے لگایا جاتا ہے تاکہ وہاں سے گزرنے والے طیاروں کو علم ہو سکے کہ یہاں ایک ٹاور ہے اور کسی حادثے یا نقصان سے بچنا ممکن ہو جائے۔

وہ یہ کام برسوں سے کر رہے ہیں / فوٹو بشکریہPrairie aerial
وہ یہ کام برسوں سے کر رہے ہیں / فوٹو بشکریہPrairie aerial

ایک زمانے میں کیون اسکمڈٹ ایک دن میں 8 ٹاورز پر چڑھ کر اپنا کام کرتے تھے مگر اب ان کا کام آسان ہو گیا ہے۔

ان کی ویڈیو ایک دفتری ساتھی نے فضائی فوٹوگرافی کے لیے معروف ایک ادارے کے لیے تیار کی تھی۔

کیون اسکمڈٹ کے مطابق وہ گزرے برسوں کے دوران درجنوں امریکی ریاستوں کے سیکڑوں ٹاورز کے اوپر چڑھ چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 'میرے چند دوست تو یہ جان کر دنگ رہ جاتے ہیں کیونکہ وہ تو اپنے گھر کی چھت پر جانے سے بھی ڈرتے ہیں'۔

کیون اسکمڈٹ کو اپنا کام بہت پسند ہے / فوٹو بشکریہ Prairie aerial
کیون اسکمڈٹ کو اپنا کام بہت پسند ہے / فوٹو بشکریہ Prairie aerial

انہیں 1500 فٹ بلند ٹاور کے اوپر چڑھنے میں 2 گھنٹے لگتے ہیں اور وہاں وہ سرخ روشنی فلیش کرنے والے بلب کو تبدیل کرتے ہیں۔

کیون اسکمڈٹ نے بتایا کہ انہیں اپنا کام بہت پسند ہے کیونکہ وہاں سے دنیا بہتر طریقے سے نظر آتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہر بار ٹاور کے اوپر چڑھ کر میں ایک سیلفی لیتا ہوں اور اسے اپنی بیوی کو بھیجتا ہوں'۔

مزید خبریں :