کک بیک لینے کا الزام، پرویز الٰہی کا 21 اگست تک جسمانی ریمانڈ منظور

پرویز الٰہی نے گجرات کے 2 حلقوں کے لیے 72 ارب کے ترقیاتی منصوبے منظور کیے: نیب کا الزام— فوٹو:فائل
پرویز الٰہی نے گجرات کے 2 حلقوں کے لیے 72 ارب کے ترقیاتی منصوبے منظور کیے: نیب کا الزام— فوٹو:فائل

لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب  پاکستان تحریک انصاف کے صدر پرویز الٰہی کو 6 دن کے جسمانی ریمانڈ پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے کردیا۔

نیب نے پرویز الٰہی کو احتساب عدالت میں پیش کرکے ان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ نے بتایا کہ مختلف افراد کو گجرات اور منڈی بہاؤ الدین کے ترقیاتی منصوبوں میں کک بیک لینے کے الزام میں شامل تفتیش کیاگیا، گجرات کے 2 حلقوں کے لیے 72 ارب کے ترقیاتی منصوبے منظور کیے گئے۔

انہوں نے مؤقف اپنایاکہ پرویز الٰہی نے بطور وزیر اعلیٰ غیر قانونی طور پر 200 سے زائد منصوبوں کی منظوری دی، ان منصوبوں کیلئے مونس الٰہی نے کک بیک طے کیے۔

پرویز الٰہی کے وکیل امجد پرویز نے بتایا کہ اسی نوعیت کا معاملہ سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ میں بھی زیرِ سماعت ہے، اس کیس کو اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کی روشنی میں چلایا جائے۔

 احتساب عدالت میں دوران سماعت پرویزالٰہی نے گھر کا کھانا، ذاتی معالج اور ادویات کی سہولت مانگی۔ اس پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ پرویز الٰہی کو پہلے ہی یہ سہولیات فراہم کی جاچکی ہیں۔ 

عدالت نے دلائل سننے کے بعد پرویز الٰہی کا 21 اگست تک جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

مزید خبریں :