19 اگست ، 2023
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے سیکرٹری داخلہ پنجاب کو خط لکھ کر اپنے شوہر کے لیے 4 مطالبات کردیے۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب کے نام لکھے گئے خط میں بشریٰ بی بی نے کہا کہ عدالت نے میرے شوہر کو اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقلی کی ہدایت کی تھی، بغیر کسی جواز کے میرے شوہر کو اٹک جیل میں قید کر رکھا ہے، قانون کے مطابق میرے شوہر کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے۔
خط میں کہا گیا ہےکہ میرے شوہر سابق وزیراعظم پاکستان ہیں، وہ آکسفورڈ کے گریجویٹ اور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ہیں وہ جن عہدوں پر فائز رہے ہیں، اس حساب سے سہولیات اٹک جیل میں میسر نہیں ہیں، اٹک جیل میں بنیادی سہولیات تک میسر نہیں جو میرے شوہر کے عہدے کے مطابق ہوں۔
خط میں مزید کہا گیا ہےکہ میرے شوہر پر 2 بار قاتلانہ حملے ہوچکے ہیں جن کے ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہوئے، میرے شوہر کی جان کو تاحال خطرہ ہے، خدشہ ہے کہ انہیں اٹک جیل میں زہر نہ دے دیا جائے اس لیے سابق وزیراعظم ہونے کے ناطے میرے شوہر کو گھر کے کھانے کی اجازت دی جائے، جیل قوانین کے مطابق 48 گھنٹے میں تمام سہولیات دینی تھیں جو 12 دن بعد بھی نہیں ملیں۔
خط میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ نے کہا کہ جیل قوانین کے مطابق میرے شوہر کو پرائیویٹ ڈاکٹر سے طبی معائنہ کرانے کا حق ہے، شوہر کو جیل قوانین کے مطابق سہولیات نہ دینے پر قانونی انکوائری کا مطالبہ کرتی ہوں، میرے شوہر کو بی کلاس، اڈیالہ جیل منتقلی، پرائیویٹ ڈاکٹر اور گھر کے کھانے کی اجازت دی جائے۔