پاکستان

سائفر کیس: شاہ محمود ایک روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

گزشتہ روز گرفتار کیے گئے پی ٹی آئی رہنما کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا/فوٹوفائل
گزشتہ روز گرفتار کیے گئے پی ٹی آئی رہنما کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا/فوٹوفائل

سائفر کیس میں سابق وزیر خارجہ اور وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

سائفر کیس میں گزشتہ روز گرفتار کیے گئے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو  ایف آئی اے کی جانب سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ احتشام عالم کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

شاہ محمود قریشی کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہونے کی وجہ سے کیس کی ان کیمرہ سماعت ہوئی اور فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے شاہ محمود قریشی کو ایک روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔

عدالت نے شاہ محمود قریشی کو ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے انہیں پیر کے روز متعلقہ عدالت میں پیش کرنےکا حکم بھی جاری کیا۔

ملکی مفادات پر کبھی کمپرومائز نہیں کیا: شاہ محمود قریشی

عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا پاکستان کا کوئی سیکریٹ کوڈ کمپرومائز نہیں کیا، میں نے اپنی ذمہ داری کا ثبوت دیا اور ذمہ داری سے کام کیا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا میں نے ہمیشہ پاکستان کے مفادات کا تحفظ کیا اور ملکی مفادات پر کبھی کمپرومائز نہیں کیا، میرا ضمیر مطمئن ہے، میں نے ہمیشہ صحیح کیا ہے، نہ میں کسی سازش کا حصہ تھا نہ بننے کا ارادہ تھا، میں نے کسی غیر متعلقہ شخصیت سے ایسا کوئی ڈاکومنٹ شیئر نہیں کیا۔

سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا یہ سیاسی بنیادوں پر من گھڑت کیس ہے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی سیکشن 5 اور 9 مجھ پر لاگو نہیں ہوتی، جب مجھے بلایا گیا میں نے پورے سوالات کا جواب دیا، اس گرفتاری کا کوئی جواز نہیں بنتا، میں نے مکمل تعاون کیا، تحریری بیان دیا اور جو سوالات پوچھے گئے ان کے جوابات دیے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں ایف آئی اے نے اسلام آباد سے حراست میں لیا تھا۔

مزید خبریں :