20 اگست ، 2023
رانی پور میں تشدد سے کمسن ملازمہ کی ہلاکت کے بعد پولیس کی بھاری نفری پیر اسد شاہ کی حویلی کے باہر تعینات کردی گئی۔
سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) روحیل کھوسو کے مطابق ڈی این اے کیلئے حویلی کے 4 ملازموں کے خون کے نمونے لے لیے ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ حویلی میں مالکان، نوکروں اور آنے جانے والے دیگر مردوں کی لسٹ تیار کرلی گئی ہے اور سب کے ڈی این اے کرائے جائیں گے۔
ایس ایس پی کا کہنا تھاکہ پولیس کو تفتیش کے دوران کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حویلی میں کام کرنے والی بچیاں محصور ہیں اور باہر نکلنا چاہتی ہیں، تمام بچیوں کو نکال کر گھروں تک بھیجیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں رانی پورمیں پیر کی حویلی میں کام کرنے والی 10 سالہ بچی تشدد سے جاں بحق ہوگئی تھی۔
میڈیکل بورڈ نے فاطمہ پر جسمانی تشدد کی تصدیق کی ہے اور بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
واقعے میں گرفتار ملزم اسد شاہ کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے جبکہ نامزد ملزم کی اہلیہ حنا شاہ کو سندھ ہائی کورٹ سے 7 روز کی حفاظتی ضمانت مل گئی ہے۔