26 اگست ، 2023
پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کے خلاف پوسٹیں شیئر کی گئی اور ساتھ ہی ان پر منافقت کا الزام لگادیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جسٹس عامر فاروق کے خلاف کئی پوسٹیں شیئر کی گئیں۔
ماہرین قانون چیف جسٹس عامر فاروق کی حمایت میں سامنے آگئے۔
سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ جتنی مرضی ججز پر کیچڑ اچھالیں، ججز پر ایسی تنقید سے فرق نہیں پڑتا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ دنوں سے ججز کے خلاف زور و شور سے منظم مہم چلائی جارہی ہے، امید ہے کہ ججز تمام تر تنقید کے باوجود حلف کی پاسداری کریں گے۔
اشتر اوصاف کا کہنا تھاکہ وتیرہ بنتا جارہا ہے آپ اونچا بولیں گے تو دوسرے پر حاوی ہوجائیں گے، سب سے اونچی آواز گدھے کی ہوتی ہے مگر اس کے پاس کوئی مواد نہیں ہوتا۔
اس کے علاوہ راجہ خالد ایڈووکیٹ کا کہنا تھاکہ ججز پر ایسے حملے انتہائی شرم ناک، افسوس ناک اور قابلِ مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی چیف جسٹس اس وقت بہت بڑے اور اچھے جج تھے، جب انہوں نے پی ٹی آئی کو درجنوں کیسز میں ریلیف دیا۔
ان کا کہنا تھاکہ جو جج پی ٹی آئی کی ڈکٹیشن اور ان کی مرضی پر نہیں چلتا، یوتھیا نہیں بن جاتا، اس کا مقدر گالم گلوچ ہوجاتا ہے۔