Time 30 اگست ، 2023
کاروبار

بجلی بلوں میں ریلیف دیا جائے تو ٹیکس وصولیوں میں کتنی کمی ہوگی؟ آئی ایم ایف کا سوال

آئی ایم ایف حکام اور ایف بی آر کے ورچوئل مذاکرات ہوئے جس میں چیئرمین ایف بی آر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی/ فائل فوٹو
 آئی ایم ایف حکام اور ایف بی آر کے ورچوئل مذاکرات ہوئے جس میں چیئرمین ایف بی آر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی/ فائل فوٹو

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)  نے بجلی بلوں میں ریلیف کی صورت میں ٹیکس وصولیوں سے متعلق سوالات پوچھ لیے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف حکام اور ایف بی آر کے ورچوئل مذاکرات ہوئے جس میں چیئرمین ایف بی آر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ مذاکرات میں آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے جولائی میں ٹیکس وصولی پر بریفنگ لی اور اس دوران ایف بی آر کے مالی سال 2022-2023 کے ہدف پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں موجودہ مالی سال کے اہداف کے حصول کے لیے اسٹرٹیجی پربات چیت ہوئی اور اس دوران آئی ایم ایف نے  ایف بی آر کے ہدف کے حصول میں ناکامی کی وجوہات پرسوالات وجوابات کیے۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر حکام نے آئی ایم ایف حکام کو بتایا کہ  رواں مالی سال کا ہدف حاصل کرلیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف حکام نے ایف بی آر سے پوچھا کہ بجلی بلوں میں ریلیف دیا جائے تو ٹیکس وصولیوں میں کتنی رقم کم ہوگی؟ بجلی بلوں میں ریلیف ٹیکس کم دیں گے یا کسی اور مد سے یہ رقم نکالیں گے؟۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ آئی ایم ایف نے بجلی بلوں میں ریلیف کے لیے تحریری پلان طلب کیا ہے۔

مزید خبریں :