Time 03 ستمبر ، 2023
پاکستان

سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن کا معاملہ، نیب نے محکمہ خوراک کے افسران کو طلب کر لیا

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

نیب کراچی نے سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن کے کیس میں محکمہ خوراک کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر کو کال اپ نوٹسز جاری کردیے۔

ذرائع کے مطابق طلب کیے گئے افسران کو ملیر، حیدرآباد، دادو اور جامشورو میں سال 2021 سے تعینات ضلعی فوڈ کنٹرولرز کے سروس پروفائلز کی فراہمی کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔

نیب کی جانب سے ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی سے سال 2021-22 میں خراب گندم کی فصل سے متعلقہ رپورٹ اور اس ضمن میں کی گئی خط و کتابت کی کاپیاں بھی طلب کی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے ڈپٹی ڈائریکٹرز فوڈز کو ریکارڈ کی فراہمی کیلئے پروفارما بھی جاری کئے گئے ہیں، پروفارما کے ذریعے ماتحت ضلعی فوڈ کنٹرولرز کی حدود میں قائم فلورملز اور آٹا چکیوں کو جاری گندم کی بوریوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پرو فارما میں فلور ملز اور آٹا چکیوں کے بجلی کے  بلوں  میں درج استعمال شدہ بجلی کے یونٹوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نوٹسوں میں طلب کردہ تفصیلات کے ساتھ تمام ضلعی فوڈ کنٹرولرز کو نیب کی جوائنٹ ٹیم کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق کرپشن تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ایک سابق صوبائی وزیر کے فرنٹ مین شرد لال ہری چند کے بینک اکاؤنٹس استعمال ہوتے رہے، نیب کو محکمہ خوراک میں مبینہ طور پر کئی ارب کی کرپشن کے شواہد مل چکے ہیں۔

واضح رہے کہ نیب کی جانب سے ڈائریکٹر سندھ فوڈ ڈپارٹمنٹ سے ریکارڈ اور  تمام تفصیلات پہلے بھی طلب کی گئی تھیں۔

مزید خبریں :