06 ستمبر ، 2023
چترال کے علاقے کیلاش میں پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں کی جانب سے 2 فوجی چوکیوں پر حملہ کیا گیا جس میں پاک فوج کے 4 بہادر جوان شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشت گردوں کی بڑی تعداد نے جدید اسلحے کے ساتھ فوجی چوکیوں پر حملہ کیا، سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو مؤثر اور بروقت جواب دیا، سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے حملہ پسپا کرکے دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان پہنچایا، فائرنگ کے تبادلے میں 4 جوان شہید ہوئے اور 12 دہشت گرد ہلاک جب کہ بڑی تعداد میں شدید زخمی بھی ہوئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ افغان صوبوں نورستان اور کنڑ میں دہشت گردوں کی نقل وحرکت سے افغان عبوری حکومت کو بروقت آگاہ کیا گیا تھا، امید ہےکہ افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرےگی اور پاکستان کےخلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے نہیں دے گی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمےکے لیے پرعزم ہیں، فوجی جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ خطرے کے انتباہ کے باعث چیک پوسٹیں پہلے ہی چوکس تھیں، ممکنہ دہشت گردوں کے خاتمےکے لیے علاقے میں کلیئرنس آپریشن کیا جا رہا ہے۔
نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے چترال میں سرحدی چوکیوں پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی جوانوں نے جواں مردی اور دلیری سے دہشتگ ردوں کا مقابلہ کیا اور حملہ پسپا کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ قوم ملک کی حفاظت کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے چترال میں پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے چار پاکستانی فوجیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ جدید ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں کا افغانستان سے ایک برادر اسلامی ملک پر حملہ افسوس ناک، قابل مذمت اور تشویش ناک ہے ،
شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ افغان حکومت دہشت گردوں کو لغام ڈالے اور اسلامی تعلیمات کے مطابق اپنے عالمی عہد کا پاس کرے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف افواج پاکستان کے جہاد میں پوری پاکستانی قوم اپنے بیٹوں کے ساتھ ہے، پاکستان کے ایک ایک انچ کی حفاظت ہمارے ایمان کا حصہ ہے ۔
سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مشکل ترین حالات میں افغانستان کی مدد کی، چالیس سال سے پاکستان افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کر رہا ہے ، آج بھی لاکھوں افغان مہاجرین پاکستان کے اخوت کے جذبے اور بھائی چارے سے فیضیاب ہو رہے ہیں، افسوس کا مقام ہے کہ دہشت گرد افغانستان سے ایک اسلامی ملک پر حملے کر رہے ہیں جس نے ہمیشہ افغان لوگوں کی مدد کی ہے۔