Time 07 ستمبر ، 2023
پاکستان

چاہے 90 روز میں کرانے پڑیں، الیکشن کیلئے تیار ہیں: نگران وزیراعظم

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ  الیکشن کے لیے تیار ہیں، چاہے 90 روز میں ہی کرانے  پڑیں، سپریم کورٹ کے حکم پر مکمل عمل درآمد ہوگا۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ بطور جماعت کوئی پی ٹی آئی کے خلاف نہیں،  ہم ان کے خلاف ہیں جنہوں نے توڑپھوڑ کی اور قومی تنصیبات پر حملے کیے اور آگ لگائی، ہم ان کے خلاف اس لیے ہیں کہ پاکستان کا قانون ان حرکتوں کے خلاف ہے۔

نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہےکہ عام انتخابات جنوری فروری سے پہلے بھی ہوجائیں، ہم بھی انتظار میں ہیں، الیکشن کمیشن نے تاریخ کا اعلان کرنا ہے، الیکشن کمیشن تاریخ کا اعلان کرتا ہے تو ہم بھی اس سے جڑی تیاری مکمل کریں اور  الیکشن کمیشن کو  سپورٹ کرنےکا آئینی فریضہ ادا کرکے اپنے گھر کو جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ جو فیصلہ  دے اس پر عمل ہوگا، پاکستان کے ووٹر کا اختیار ہے کہ جس کو چاہے ووٹ دے کوئی مداخلت نہیں ہوگی، چیزیں آہستہ آہستہ ٹھیک ہوجائیں گی،  عام انتخابات میں سب کو جلسوں، تحریر اور تقریر کی اجازت ہوگی، میں خود بھی دیکھوں گا جو جماعت معاشی اصلاحات کا پروگرام لائے اس کوووٹ دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ  ایک طرف عوام کی توقعات ہیں تو دوسری طرف ایک طبقہ مینڈیٹ دیکھ رہا ہے،  نہ ہم طویل مدت کے لیے آئے ہیں اور نہ ایسا ارادہ ہے، ہمیں کوئی شک نہیں کہ ہم طویل مدت کے لیے نہیں آئے، بار بار اس لیے کہہ رہے ہیں کہ مدت سے متعلق کوئی غلط فہمی ہے تو دور ہوجائے،معاشی میدان میں کچھ فیصلوں کے اختیارات دیےگئے ہیں تاکہ وہ مشکل فیصلے ہوں جو شاید سیاسی جماعت مستقبل میں بھی نہ لے سکے، مشکل فیصلوں کا فائدہ عوام کو ہوگا، جو بھی جماعت مستقبل میں حکومت بنائےگی وہ اس مدت کے فیصلوں کو جاری رکھ سکےگی۔

مزید خبریں :