08 ستمبر ، 2023
سابق وزیر خارجہ و پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی پی پی 14 مئی کو پنجاب میں الیکشن کے لیے بھی تیار تھی، تاخیر کا سوال الیکشن سے بھاگنے والوں سے کیا جائے۔
کراچی کے علاقے ملیر کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی، بیرروز گاری اور غربت ہے، پی پی کا مؤقف ہے کہ ہمارا مقابلہ غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن جلد از جلد آئین کے مطابق 90 روز کے اندر کرائے جائیں، الیکشن کمیشن نے 4سال کی کارکردگی سے اپنی ساکھ کو عوام کے سامنےثابت کردیا، الیکشن کمیشن نے ڈسکہ میں اپنی کارکردگی کو ثابت کیا، ہم امید کرتے ہیں الیکشن کمیشن فری اینڈ فیئر الیکشن کرائے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن کو انتخابات کی تاریخ اور شیڈول کا اعلان کرنا چاہیے اور دیکھنا چاہیے کہ ملک میں دوغلی پالیسی کیوں چل رہی ہے؟ الیکشن کمیشن نے ترقیاتی فنڈز روکنے کا غیر آئینی کام کیا لہٰذا الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتاہوں کہ ترقیاتی کاموں پرعائد پابندیاں ختم کی جائیں۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھاکہ پیپلزپارٹی نیب سے نہیں ڈرتی، ماضی میں بھی نہیں ڈری ، میں نہیں سمجھتا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف کوئی انتقامی رویہ چل رہا ہے، پیپلزپارٹی کا فوکس اپنے کام پر تھا، کیسز پرنہیں، عدالت اور نیب کا سامنا کرنے کیلیے تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آصف زرداری 11 سال تک جیل میں قید رہے ہیں، جو لوگ اس وقت جیل میں ہیں انہیں اس وقت مشکلات کا سامنا ہے، انہیں حوصلہ دلا رہے ہیں کہ گھبرانا نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ جنہیں مسلط کیا گیا انھوں نے 9 مئی کو جی ایچ کیو پر حملہ کیا، جوکٹھ پتلیاں بناتے ہیں انہیں بھی علم ہوگیاکہ مزید تجربے نہیں چل سکتے،جو کہتا تھا کہ سب کو جیلوں میں ڈالوں گا آج خود جیل میں ہے۔
بلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھاکہ کٹھ پتلیاں بنانے والوں کوپیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے عوام پر تجربےکرنا چھوڑ دیں، عوام کو اپنے فیصلے کرنے دیے جائیں، عوام اگرنوازشریف کو چنتے ہیں تو ہم سب کو قبول کرنا چاہیے، عوام اگرپیپلزپارٹی کے حق میں فیصلہ کریں یا اگر پی ٹی آئی کو چنیں تو ہمیں قبول کرنا پڑے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ پی پی پی 14 مئی کو پنجاب میں الیکشن کے لیے بھی تیار تھی، تاخیر کا سوال الیکشن سے بھاگنے والوں سے کیا جائے۔