کے پی: حکومت نے بی آر ٹی کرایوں میں اضافے اور دکانوں پر ٹیکس کی تجاویز مسترد کردیں

محکمہ خزانہ نے بی آر ٹی کے کرائے میں 5 روپے کا اضافہ اور کوریڈور کے اطراف میں دکانوں پر ٹیکس لگانے کی تجویز دی تھی— فوٹو:فائل
محکمہ خزانہ نے بی آر ٹی کے کرائے میں 5 روپے کا اضافہ اور کوریڈور کے اطراف میں دکانوں پر ٹیکس لگانے کی تجویز دی تھی— فوٹو:فائل

خیبرپختونخوا کی نگران حکومت نے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کا خسارہ ختم کرنے کیلئے محکمہ خزانہ کی تجاویز مسترد کر دیں۔ 

محکمہ خزانہ نے خیبرپختونخوا حکومت کو بی آر ٹی کومنافع بخش ادارہ بنانے کے لیے تجاویز پیش کی تھیں جس میں یہ بتایا گیا تھا کہ بی آر ٹی کے کرائے میں 5 روپے کا اضافہ کیا جائے جس کی وجہ سے بی آر ٹی منافع بخش منصوبہ بن جائے گا اور حکومت بی آر ٹی کو جو سالانہ 2 ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے اس کی ضرورت بھی نہیں رہے گی۔

ایک اور تجویز میں بتایا گیا کہ حکومت کے پوما ایکٹ کے تحت بی آر ٹی کی اطراف میں موجود دکانوں پر ٹیکس لگا سکتی ہے، اس لیے کوریڈور کے اطراف میں دکانوں پر ٹیکس لگایا جائے۔ 

دوسری جانب طالب علموں، خواتین، بوڑھے اور معذور افراد کو کرائے میں رعایت دی جائے اور کرائے کے لیے مسافروں کی درجہ بندی کی جائے۔

اس حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو میں نگران صوبائی وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال شاہ  نے بتایاکہ عوام مالی مشکلات کا شکار ہیں ایسے میں نہ کرایہ بڑھائیں گے نہ ٹیکس لگائیں گے اور چاہتے ہیں کہ عوام کو ریلیف دیں، اس لیے تجاویز مسترد کر دیں۔

مزید خبریں :