19 ستمبر ، 2023
کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل سے آزاد خالصتان تحریک زور پکڑ گئی ہے۔
ہردیپ سنگھ کے قتل کے خلاف دنیا بھر میں موجود سکھ برادری میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
آزاد خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہےکہ ہردیپ سنگھ کے قتل کا بدلہ لیں گے، بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے کردیں گے۔
گرپتونت سنگھ پنوں کے مطابق خالصتان تحریک ریفرنڈم کی کامیابی پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، بھارت ٹوٹےگا اور پنجاب آزاد ہوکر خالصتان بنےگا۔
آزاد خالصتان تحریک کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارتی حکومت اور اس کی خفیہ ایجنسی ملوث ہے، ہم بین الاقوامی قوانین کے مطابق چلیں گے، بھارتی پنجاب کے لوگ آزادی چاہتے ہیں، ہمارا راستہ ریفرنڈم ہے۔
گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا ہے کہ ہماری تحریک لندن میں 31 اکتوبر 2021 کو 30 ہزار لوگوں سے شروع ہوئی، ہماری تحریک اب 1 لاکھ 30 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔
خیال رہے کہ آزاد خالصتان کے رہنما ہردیپ سنگھ کو 18 جون 2023 میں کینیڈا میں گوردوارے کے باہر قتل کردیا گیا تھا۔
کینیڈا نے ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ کینیڈین انٹیلی جنس نے ہردیپ کی موت اور بھارتی حکومت کے درمیان تعلق کی نشاندہی کی ہے،کینیڈین سرزمین پر شہری کے قتل میں غیرملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خود مختاری کے خلاف ہے۔
اس حوالے سے بھارت اور کینیڈین حکومت کے تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں،کینیڈا نے بھارتی سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے اور کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کےسربراہ کو ملک بدر کر دیا گیا ہے۔
بھارت نے بھی جوابی اقدام میں کینیڈا کے سینیئر سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔