28 ستمبر ، 2023
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں ریپ کیسز میں ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کے بل کی مخالفت کرتے ہوئےکہا کہ جو ممالک ریپ کے مجرم کو سرعام پھانسی کی سزا دیتے ہیں کیا وہاں یہ جرم ختم ہوگیا؟
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے ریپ کے مجرموں کو عمر قید اور سزائے موت کی جگہ سرعام پھانسی کی سزا کا بل پیش کیا۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے بل کی مخالفت کرتے ہوئےکہا کہ ریپ ایک گھناؤنا جرم ہے لیکن سرعام پھانسی اس کا حل نہیں ہے، جو ممالک ریپ کے مجرم کو سرعام پھانسی کی سزا دیتے ہیں کیا وہاں یہ جرم ختم ہو گیا ہے؟ سرعام پھانسیوں سے معاشرے میں ریپ ختم نہیں ہوگا، اس سے معاشرے میں بربریت میں اضافہ ہوگا۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ اور مہذب معاشروں میں سرعام پھانسی کو ختم کیا گیا ہے، سر عام پھانسی کی سزا ضیا الحق کی آمریت میں دی جاتی تھی، یہ ثابت نہیں ہوتا کہ سرعام پھانسی دینے سے یہ جرم ختم ہو جاتا ہے۔