02 اکتوبر ، 2023
اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سائفر کیس میں درخواست ضمانت کی ان کیمرا کارروائی کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سائفر کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی جس دوران ضمانت کی درخواست پر اِن کیمرا سماعت کی ایف آئی اے کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر شاہ خاور نے کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل کو پبلک نہیں کیا جاسکتا، کچھ بیانات اور کچھ مواد ایسا ہےجسے پبلک میں بیان نہیں کیا جا سکتا، دوسرے ممالک سے متعلق بیانات بھی عدالت کے سامنے رکھنے ہیں، ایسے بیانات اوپن کورٹ میں سامنے لانے سے دوسرےممالک سے تعلقات خراب ہونےکا اندیشہ ہے۔
اس دوران عدالت نے استفسار کیا کہ ٹرائل کا معاملہ الگ ہے،کیا ضمانت کی سماعت بھی اِن کیمرا ہو سکتی ہے؟ اس پر وکیل نے کہا کہ مجھے اس حوالے سے تو نہیں معلوم، آپ بھی دیکھ لیجئے گا۔
دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالتی کارروائی براہ راست دکھانے کا عندیہ دیا اور کہا کہ لائیو اسٹریمنگ ہوگی ضرور ہوگی، ہم نے یہ معاملہ فل کورٹ کے سامنے رکھا ہے، کورٹ کی کارروائی براہ راست بھی ہوگی، ابھی اس پرکمیٹی کام کررہی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر ان کیمرا کارروائی کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔