03 اکتوبر ، 2023
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بجٹ خسارہ رواں اور آئندہ مالی سال بلند سطح پر رہے گا جس وجہ سے عوام کو رواں مالی سال مہنگائی میں بڑا ریلیف نہیں مل سکتا۔
عالمی بینک کے مطابق 2023 میں پاکستان میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 29.2 فیصد رہی ہے جو 2024 میں 26.5 فیصد رہے گی اور توقع ہے کہ 2025 میں پاکستان میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 17 فیصد پر آجائے گی۔
عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ توانائی کے نقصانات میں کمی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے جس کیلئے عالمی بینک توانائی اصلاحات کے لیے تعاون جاری رکھے گا۔
عالمی بینک کے مطابق رئیل اسٹیٹ شعبے میں سرمایہ کاری کیلئے لوگوں میں اعتمادکا فقدان ہے جب کہ زرعی شعبےکی گروتھ2.2 فیصد، صنعت1.4 اور سروسز سیکٹر کی گروتھ1.5 فیصد رہ سکتی ہے۔
اس کے علاوہ رواں مالی سال مہنگائی 26.5 فیصد،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 1.4 فیصد، مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 7.7 فیصد، ڈیٹ ٹو جی ڈی پی 72.4 فیصد رہ سکتا ہے، انرجی مکس منصوبوں سے 5 سے 10 سال میں انرجی قیمتوں میں کمی آسکتی ہے۔
عالمی بینک نے مزید کہا کہ پاکستان میں درآمدی فیول پر انحصار کے باعث انرجی پرائسز زیادہ ہیں، انرجی ٹیرف کم رکھاگیا جس کے باعث گردشی قرضے کے مسائل بڑھے، انرجی سیکٹر میں اصلاحات ناگزیر، ڈسٹریبیوشن اور ٹرانسمیشن کے مسائل حل کرنا ہوں گے۔