فیکٹ چیک: اکتوبر سے موٹر ویز پر ٹریفک جرمانوں میں 200 فیصد سے زائد اضافہ

حکام نے تصدیق کی کہ ٹریفک کی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے یکم اکتوبر سے نافذ کیے گئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ایک مبینہ نوٹیفکیشن کے اسکرین شاٹ کو ان دعووں کے ساتھ شیئرکیا گیا کہ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس (NHMP) نے پاکستان میں تمام موٹرویز اور ہائی ویز پر ٹریفک جرمانے میں 200 فیصد سے زیادہ اضافہ کیا ہے۔

دعویٰ سچ ہے۔

دعویٰ

19 ستمبر کوفیس بک پر ایک صارف نے کہا: ”موٹر وے پر سفر کرنے والے ہو جائیں ہوشیار چالان کی رقم بڑھا دی گئی ہے۔۔! 750 والا چلان اب 2500 کا ہوا کرے گا۔۔! “

پوسٹ کے ساتھ ایک نوٹیفکیشن کا اسکرین شاٹ منسلک تھا جس میں تیز رفتاری اور ٹریفک کی دیگر خلاف ورزیوں پر عائد کیے جانے والے پرانے اور نئے جرمانوں کی تفصیل فراہم کی گئی تھی۔

اس پوسٹ کو اب تک 88 بار شیئر اور 100 سے زیادہ بار لائک کیا جا چکا ہے۔

ایک اور صارف نے بھی اسی تصویر کو یہاں فیس بک پر شیئر کیا۔

اسی طرح کے دعوے میسجنگ پلیٹ فارم X، جو پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا پر بھی یہاں، یہاں اور یہاں شیئر کیے گئے ۔

حقیقت

ملک میں ٹریفک اور ٹرانسپورٹ کے ضابطوں کو نافذ کرنے والی ایجنسی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس (NHMP) کے حکام نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک کی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے یکم اکتوبر سے لاگو کر دئیے گئے ہیں۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین کے تعلقات عامہ کے افسر عمیر سدوزئی نے کہا کہ معلومات درست ہیں اور جلد ہی بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ اتھارٹی کی جانب سے اسے باضابطہ طور پر جاری کرنے سے پہلے ہی یہ نوٹیفکیشن سوشل میڈیا پر لیک ہو گیا تھا۔

اس کے علاوہ، نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کے ترجمان یاسر محمود نے بھی تصدیق کی کہ جرمانے نافذ ہو گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ” پہلے مرحلے میں یہ [جرمانہ] کاروں، جیپوں اور SUVs پر لاگو کیا جائے گا،جرمانے کو بعد میں پبلک سروس گاڑیوں کو بھی شامل کرنے کے لیے بڑھایا جا سکتا ہے۔ “

یاسر محمود نےٹریفک رولزکی مختلف خلاف ورزیوں پر جرمانےکا نظرثانی شدہ ورژن بھی شیئر کیا۔

پاکستان کی شاہراہوں اور موٹرویز پر ٹریفک کی خلاف ورزیوں کے لیے نئے جرمانے۔[NHMP کا ڈیٹا]__فوٹو: NHMP
 پاکستان کی شاہراہوں اور موٹرویز پر ٹریفک کی خلاف ورزیوں کے لیے نئے جرمانے۔[NHMP کا ڈیٹا]__فوٹو: NHMP

اضافی رپورٹنگ: فیاض حسین

ہمیںGeoFactCheck @پر فالو کریں۔اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔