بلیوں میں رات کو جگمگانے کی صلاحیت ہوتی ہے، سائنسدانوں کا دعویٰ

ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فوٹو بشکریہ Gyeongsang National University
ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فوٹو بشکریہ Gyeongsang National University

بلیاں تاریکی میں جگمگانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

یہ حیرت انگیز دعویٰ آسٹریلیا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔

تحقیق کے مطابق بلیوں سمیت 125 اقسام کے جاندار الٹرا وائلٹ روشنی میں جگمگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

تحقیق کے دوران متعدد جانوروں میں اس کا مشاہدہ کیا گیا اور یہ بھی دریافت ہوا کہ انسانی جسم بھی یہ صلاحیت رکھتا ہے۔

Curtin یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ممالیہ جانداروں کے نمونے میوزیم سے حاصل کرکے الٹرا وائلٹ روشنی میں ان کا جائزہ لیا۔

نتائج سے علم ہوا کہ مجموعی طور پر 125 اقسام کے جاندار الٹرا وائلٹ روشنی میں جگمگاتے نظر آتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ یہ ابھی واضح نہیں کہ ممالیہ جانداروں میں موجود اس صلاحیت کا کوئی حیاتیاتی کردار ہوتا ہے یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ راتوں کو جاگنے والے جانداروں میں یہ صلاحیت زیادہ عام ہوتی ہے اور ان کے جسم سے پھوٹنے والی روشنی بھی زیادہ ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی یہ بھی واضح نہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے مگر ممکنہ طور پر اس سے جانداروں کو اپنے ہم جنسوں سے رابطے میں مدد ملتی ہے۔

سائنسدانوں نے 1911 میں سب سے پہلے دریافت کیا تھا کہ انسان اور خرگوش الٹرا وائلٹ شعاعوں میں اپنے جسم سے روشنی خارج کرتے ہیں۔

اس کے بعد بھی برسوں سے اس حوالے سے تحقیقی کام کیا جا رہا تھا۔

اس نئی تحقیق میں سائنسدانوں نے منجمد اور محفوظ ممالیہ جانداروں کے اجسام کا جائزہ لیا تھا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ 47 اقسام کے جانداروں کی جلد سے یہ روشنی پھوٹتی ہے خاص طور پر منہ اور پیروں سے جبکہ 68 کے پنجے جگمگاتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل رائل سوسائٹی اوپن سائنس میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :