Time 06 اکتوبر ، 2023
پاکستان

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالتی حکم پر خالی کیے گئے گھروں کی الاٹمنٹ ججز کو کرنے سے روک دیا

اٹارنی جنرل نے یقینی دہانی کرائی کہ ججز کو صدارتی آرڈر کے تحت جلد سرکاری رہائش گاہیں الاٹ ہوں گی: فیصلہ— فوٹو:فائل
اٹارنی جنرل نے یقینی دہانی کرائی کہ ججز کو صدارتی آرڈر کے تحت جلد سرکاری رہائش گاہیں الاٹ ہوں گی: فیصلہ— فوٹو:فائل

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نےعدالتی حکم پر خالی کیے گئے گھروں کی الاٹمنٹ ججز کو کرنے سے روک دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے سرکاری افسر سمیرا نذیر صدیقی کی الاٹمنٹ درخواست خارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔ 

پٹیشنر نے سرکاری گھر کی الاٹمنٹ کینسل کرنے کو چیلنج کرتے ہوئے الاٹمنٹ بحال کرنے کی درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ وزارت ہاؤسنگ نے پہلے خالی ہونے والے چار گھروں کی الاٹمنٹ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو کرنے کی یقینی دہانی کرائی، ہائیکورٹ آرڈرز پر جو رہائش گاہیں خالی ہوئیں انہیں ججز کو ملنے والی رہائش کے لیے مختص نا کیا جائے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اکاموڈیشن رولز نہیں بلکہ صدارتی آرڈر کے تحت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو سرکاری رہائش الاٹ ہونی ہے، سیکرٹری ہاؤسنگ یقینی بنائیں نا الاٹمنٹ رولز نا جنرل ویٹنگ یا ترجیحی لسٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے نام شامل کیے جائیں۔

فیصلے کے متن کے مطابق اٹارنی جنرل نے وفاقی حکومت کی طرف سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو الاٹمنٹ میں کوتاہی تسلیم کی اور یقین دہانی کرائی کہ ہائیکورٹ کے ججز کو صدارتی آرڈر کے تحت جلد سرکاری رہائش گاہیں الاٹ ہوں گی۔

مزید خبریں :