دنیا
Time 16 اکتوبر ، 2023

23 سال قبل اپنا بیٹا کھونے والے فلسطینی شہری کے مزید 2 بچے بھی اسرائیلی بمباری میں شہید

غزہ  پر  اسرائیلی بمباری کا سلسلہ گزشتہ 9 روز سے جاری ہے جس میں  اب تک 2600 سے زائد فلسطینی شہید اور  10 ہزار  سے زائد  زخمی ہو چکے ہیں۔

متعدد عرب ذرائع ابلاغ سمیت سوشل میڈیا پر ایک فلسطینی شخص کی تصویر اور  ویڈیو وائرل ہے جو غزہ میں اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے اپنے 2 بچوں کی میتوں کے پاس بیٹھا ہے۔

یہ  شخص دراصل جمال الدرہ ہے جس کی تصویر 23 سال قبل بھی دنیا  بھر میں مشہور  ہوئی تھی اور  اس تصویر کو  آج بھی اسرائیلی بربریت کی علامت کے طور  پر  پیش کیا جاتا ہے۔

2000ء میں جب غزہ کی پٹی پر  اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں جاری تھیں، اس دوران  جمال الدرہ اپنے 12 سالہ بیٹے محمد الدرہ سمیت اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں پھنس کر رہ گئے تھے۔

اس تصویر کو آج بھی اسرائیلی بربریت کی علامت کے طور پر جانا جاتا ہے،فوٹو: انٹرنیٹ
اس تصویر کو آج بھی اسرائیلی بربریت کی علامت کے طور پر جانا جاتا ہے،فوٹو: انٹرنیٹ

فائرنگ سے خوفزدہ 12 سالہ  محمد الدرہ اپنے والدکی آغوش میں چھپنےکی کوشش کرتا رہا اور  جمال الدرہ بیٹےکو بچانےکے لیے چیختے چلاتے رہے اور  بالآخر اسرائیلی فوجیوں کی گولیوں کی زد میں آ کر 12 سالہ محمد الدرہ اپنے والدکی آغوش میں دم توڑگیا۔

اس واقعے نے دنیا بھر کی توجہ حاصل کی تھی اور  اس واقعے کی فوٹیج اسرائیلی بربریت کو دنیا کے سامنے آشکار کرنے کا سبب بنی تھی۔ 

سوشل میڈیا پر ان کی حالیہ فوٹیج اور 23 سال پرانے واقعےکی فوٹیج ایک ساتھ شیئر کی جا رہی ہے اور  صارفین جمال الدرہ کی ہمت اور استقامت کو سلام پیش کر رہے ہیں اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت کر رہے ہیں۔

واضح رہےکہ مسلسل اسرائیلی بمباری سے غزہ کسی تباہ حال شہر کا منظر پیش کر رہا ہے جہاں نہ کوئی اسکول محفوظ ہے اور نہ ہی کوئی اسپتال، جگہ جگہ بکھرے انسانی اعضا بین الاقوامی برادری سے انصاف کا سوال کر رہے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل غزہ والوں کو بھوکا پیاسا ختم کرنے پر تل گیا ہے اور صیہونی فورسز نے غزہ کا کھانا پینا اور ادویات سب کچھ بند کر دیا ہے۔

غزہ سے ایسی خوفناک تصاویر سامنے آ رہی ہیں جسے دیکھ کر دل دہل جائیں اور رونگٹے کھڑے ہو جائیں۔


مزید خبریں :