16 اکتوبر ، 2023
کراچی کے ضلع غربی کی ایک جوڈیشل عدالت کے حوالے سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک باوردی پولیس افسر عدالت میں جھاڑو لگا رہا ہے جبکہ دوسرے پولیس افسر کو ہتھکڑی لگی ہے۔
سرجانی ٹاؤن پولیس کے مطابق یہ واقعہ 24 اور 27 جولائی 2023 کو عدالت میں پیشی سے منسلک ہے جب تھانہ سرجانی ٹاؤن کے شعبہ تفتیش کے انچارج سب انسپکٹر طارق محمود جوڈیشل مجسٹریٹ اینڈ سول جج کی عدالت میں پیش ہوئے۔
مجسٹریٹ نے عدالتی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں دو روز قید کی سزا سنانے کے علاوہ ایس آئی او کو ہتھکڑی لگا کر پر عدالت سے روانہ کیا اور چکر لگوائے۔
تھانہ سرجانی ٹاؤن کے تفتیش کے انچارج اور ایک تفتیشی افسر کو انوکھی سزائیں دیں۔پولیس کے مطابق جوڈیشنل مجسٹریٹ نے سرجانی ٹاؤن تھانے کے ہی سب انسپکٹر سہیل احمد کو گرفتار کرکے سات دن کی سزا سنائی، پولیس افسر سے عدالت میں جھاڑو لگوائی اور پھر ضمانت بھی نہیں لی۔
سب انسپکٹر عدالت سے سات دن بعد رہا ہوئے۔ دوسرے سب انسپکٹر الیاس شاہ کو ہتھکڑی لگا کر 7 دن کے لیے جیل میں قید کی سزا دی۔
ایک اعلیٰ پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ متعلقہ عدالت کی جانب سے پولیس افسران سے اس طرح کا سلوک عام بات ہو گئی ہے، عدالت کی جانب سے معمولی بات پر پولیس افسران کو ہتھکڑی لگوادی جاتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ 27 جولائی کو سرجانی ٹاؤن تھانے کے دیگر تین افسران کو ہتھکڑی لگا کر پورے سٹی کورٹ میں گھمایا گیا اور اے ایس ائی شبیر احمد تنولی کو بھی تین دن کے لیے جیل بھیجا جا چکا ہے۔
اعلیٰ پولیس افسر کے مطابق اس سلسلے میں سرجانی ٹاؤن تھانے کے کم از کم 8 پولیس افسران نے تحریری شکایات جمع کرائی ہیں جن کے ذریعے عدالتی چارہ جوئی کی جا رہی ہے اور منگل کو افسران اعلیٰ عدالت سے رجوع کریں گے۔