17 اکتوبر ، 2023
پاکستان کرکٹ ٹیم ورلڈکپ کے لیے بھارتی شہر بنگلورو میں موجود ہے اور یہاں آج آپ کی ملاقات ایک ایسے ہیئر ڈریسر سے کروائیں گے جو ماضی میں کرکٹر رہے۔
ہیئر ڈریسر ڈینیل نے ویرات کوہلی اور ہاردک پانڈیا کے ساتھ کرکٹ کھیلی۔
اس کے علاوہ انہوں نے نیٹس پر چیف سلیکٹر انضمام الحق اور سابق کپتان یونس خان کو بھی بولنگ کی اور اب وہ پلیئرز کا اسٹائل نکھار رہے ہیں۔
ڈینیل نے 2005 میں پاکستان کے دورہ بھارت سے متعلق یادیں شیئر کیں اور بتایا کہ میری یونس خان اور انضمام الحق کے ساتھ خوبصورت یادیں وابستہ ہیں، میں نیٹ بولر تھا اور لیفٹ آرم اسپنر تھا۔
ڈینیل نے کہا کہ میں انضمام الحق کو نیٹ بولنگ کروارہا تھا، پہلی گیند انہوں نے مِس کردی جس کے بعد وہ کافی غصے میں آگئے، اگلی گیند پر انہوں نے اتنا زوردار شاٹ کھیلا کہ گیند گراؤنڈ سے باہر چلی گئی اور اسے کوئی ڈھونڈ نہ سکا۔
انہوں نے بتایا اس کے بعد میرے پاس یونس خان آئے اور انہوں نے کہا بیٹا خوفزدہ نہ ہو، کچھ نہیں ہوتا دوبارہ کراؤ، میں نے انہیں اور سلمان بٹ کو بہت نیٹ پر گیندیں کروائی ہیں۔
ڈینیل نے پاکستانی کھلاڑیوں کو ہی نیٹ بولنگ کروانے کا انتخاب کیوں کیا؟
اس سوال کے جواب میں سابق کرکٹر نے کہا کافی بولرز اس وقت بھارتی ٹیم کو بولنگ کرواتے تھے، ٹیم کے کرکٹر محمد کیف اور یووراج سنگھ وغیرہ کافی سنجیدہ مزاج کے تھے لیکن اس کے برعکس پاکستانی ٹیم کافی ٹھنڈے مزاج کی تھی۔
ڈینیل نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی ایک دوسرے سے مذاق کرتے رہتے تھے، عبدالرزاق کا حسِ مزاح بہت اچھا تھا، ان سب نے مجھے بہت جلدی قبول کرلیا تھا، یونس خان مجھ سے بہت باتیں کرتے تھے، سمجھاتے تھے اور یونس خان نے مجھے پاکستان آنے کی دعوت بھی دی تھی۔
کس پاکستانی کھلاڑی کا ہیئر اسٹائل اچھا ہے اور کسے تبدیلی کی ضرورت ہے؟
ڈینیل نے کہا کہ محمد رضوان کا ہیئر اسٹائل کافی اچھا ہے، اس کے علاوہ بابر اعظم کا اسٹائل کافی ٹرینڈنگ ہے، مجھے شاہین کا ہیئر اسٹائل بھی اس کے چہرے کے حساب سے اچھا لگتا ہے۔
انہوں نے کہا امام الحق کو اپنے بالوں کا اسٹائل تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔