Time 18 اکتوبر ، 2023
دنیا

غزہ کے اسپتال پر حملہ کس نے کیا؟ اسرائیل کے اپنے بیانات ثبوت بن گئے

غزہ کے اسپتال پر  حملے  سے  پہلے  اور  حملے کے بعد اسرائیلی بیانات  جھوٹ کا  ثبوت بن گئے۔

غزہ کے اسپتال پر  وحشیانہ حملے سےکچھ دیر  پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر  پوسٹ کیا کہ یہ جنگ تاریکی اور  بدی کی اولاد کے درمیان ہے، بعد میں پوسٹ ڈیلیٹ کردی۔

فوٹو: اسکرین شاٹ
فوٹو: اسکرین شاٹ

حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم کے ترجمان نے پوسٹ کی کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے اسپتال میں چھپے حماس کے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا، پھر وہ پوسٹ بھی نہ صرف ڈیلیٹ کی بلکہ معافی  بھی مانگ لی۔

لیکن جھوٹ گھڑنےکا سلسلہ جاری  رہا، اسرائیل کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹ نے اسرائیلی فضائیہ کی وضاحت جاری کی جس میں حماس کا راکٹ اسپتال میں گرنےکا دعویٰ کیا، تاہم  اسپتال پر حملے اور  اسرائیلی پوسٹ میں حماس کے راکٹ گرنےکے دعوےکی ویڈیو میں تقریباً 40 منٹ کا فرق نکل آیا، جس پر  ویڈیو ہٹادی گئی تاہم جھوٹا دعویٰ برقرار  رہا۔

خیال رہےکہ غزہ کے ایک اسپتال پر اسرائیل کے حملے میں 500 کے قریب فلسطینی شہید ہوئے ہیں جب کہ سیکڑوں زخمی ہیں۔

اسرائیل سمیت امریکی صدر نے غزہ کے اسپتال پرحملے کی ذمہ داری فلسطینی گروپوں پر عائد کی ہے۔

 تل ابیب  میں اسرائیلی  وزیراعظم نیتن یاہو  سے ملاقات کے  موقع  پر گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر  بائیڈن کا کہنا تھا کہ غزہ کے اسپتال پر حملہ بظاہر آپ نے نہیں دوسری ٹیم نے کیا، البتہ امریکی صدر نے اس حوالے سے کسی ثبوت کا کوئی ذکر نہیں کیا۔

امریکی صدر نے اسرائیل کو مکمل تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ واشنگٹن غزہ میں جنگ کے دوران اسرائیل کو اس کے دفاع کے لیے سب کچھ فراہم کرے گا۔

مزید خبریں :