23 اکتوبر ، 2023
پاسکو گندم خریداری کا ہدف حاصل نہ کر سکا جس کے بعد حکومت نے 10لاکھ ٹن گندم درآمدکرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق پاسکو گندم خریداری کا 75 فیصد ہدف ہی حاصل کر سکا ہے۔ پاسکو کی 75 فیصد گندم خریداری کے باعث حکومت نے 86 ارب روپے مالیت کی 10لاکھ ٹن گندم درآمدکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گندم خریداری کا ہدف 78 لاکھ ٹن تھا تاہم خریداری ساڑھے 58 لاکھ ٹن کی ہوسکی، پاسکو نے 18 لاکھ ٹن کے ہدف کے مقابلے میں 13 لاکھ ٹن گندم خریدی، پاسکو کے ہدف حاصل نہ کرنے کے باعث اسٹرٹیجک ذخائر کیلئے گندم خریداری کرنا پڑ رہی ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ نگران حکومت گندم کی درآمدکم کرنےکیلئےگندم کی امدادی قیمت بڑھانے پرغورکررہی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے نجی شعبے کو گندم درآمد کرنے کی حمایت کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ درآمد کی جانے والی گندم 86 ہزار 811 روپے فی ٹن کے حساب سے کراچی پہنچے گی۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان رواں مالی سال مجموعی طور پر 25 لاکھ ٹن گندم درآمد کرے گا، حکومتی سطح پر 15 لاکھ ٹن جبکہ نجی شعبہ 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرے گا۔
ذرائع نے بتایاکہ گندم حکومتی سطح پر روس سے خریدی جائے گی، حکومتی سطح پرگندم درآمد سے 50 کروڑ ڈالر سے اخراجات کا اندازہ لگایا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نجی شعبے نے ساڑھے 6لاکھ ٹن گندم درآمد کیلئے ایل سی کھول لی ہے، نجی شعبے کی گندم کراچی کی ضروریات کیلئے استعمال کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کی سمری پر ای سی سی نے حتمی منظوری دینی ہے۔